میٹرو ٹرین اور موسی ریور پراجکٹ حکومت کی ترجیحات، اقلیتی خواتین میں سلائی مشینوں کی تقسیم، ونپرتی میں جلسہ عام سے چیف منسٹر کا خطاب
اسکولی ساتھیوں سے ملاقات، ترقیاتی اسکیمات کا سنگ بنیاد، بھٹی وکرامارکا، عامر علی خاں، ریاستی وزراء اور عوامی نمائندوں کی شرکت
حیدرآباد 2 مارچ (سیاست نیوز) چیف منسٹر ریونت ریڈی نے الزام عائد کیاکہ بی آر ایس اور بی جے پی تلنگانہ کی ترقی میں رکاوٹ پیدا کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ چیف منسٹر آج ونپرتی میں اندراماں اقلیتی مہیلا شکتی اسکیم کے تحت مسلم خواتین میں سلائی مشینوں کی تقسیم اور قرض کی اجرائی کے بعد جلسہ عام سے خطاب کررہے تھے۔ چیف منسٹر نے ونپرتی ضلع میں مختلف ترقیاتی اسکیمات کا افتتاح کیا۔ چیف منسٹر نے اُس اسکول کا دورہ کیا جہاں اُنھوں نے تعلیم حاصل کی تھی۔ ریونت ریڈی نے اپنے اسکولی ساتھیوں سے ملاقات کی اور اُن کے ساتھ لنچ کیا۔ ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرامارکا، ریاستی وزراء جوپلی کرشنا راؤ، دامودھر راج نرسمہا، جی انوسویا سیتکا، رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر ملو روی، رکن قانون ساز کونسل جناب عامر علی خاں، حکومت کے مشیر برائے اقلیت و کمزور طبقات محمد علی شبیر، صدرنشین اقلیتی فینانس کارپوریشن عبیداللہ کوتوال، چیف سکریٹری شانتی کماری، ضلع کے ارکان اسمبلی اور کونسل نے شرکت کی۔ چیف منسٹر نے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے بی جے پی اور بی آر ایس کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور کہاکہ دونوں پارٹیاں خفیہ مفاہمت کے ذریعہ ریاست کی ترقی میں رکاوٹ پیدا کررہی ہیں۔ اُنھوں نے کہاکہ دونوں پارٹیوں کا صرف ایک ہی ایجنڈہ ہے کہ ریاست کو ترقی سے روکا جائے۔ اُنھوں نے سابق وزیر نرنجن ریڈی پر ضلع کی سیاست کو آلودہ کرنے کا الزام عائد کیا اور کہاکہ کانگریس حکومت ونپرتی ضلع میں مختلف پراجکٹس کے ذریعہ ترقیاتی منصوبوں پر عمل پیرا ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ ونپرتی میں سابق حکومت نے ترقیاتی سرگرمیوں کے بجائے سیاسی انتقامی کارروائیوں کو ترجیح دی تھی۔ اُنھوں نے ونپرتی کی ترقی کے لئے حکومت کی جانب سے ہر ممکن اقدامات کا تیقن دیا اور الزام عائد کیاکہ بی جے پی اور بی آر ایس کسانوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ اُنھوں نے کہاکہ کسانوں کی قرض معافی کے تحت 21 ہزار کروڑ جاری کئے گئے۔ انتخابی وعدوں کی تکمیل کے تحت غریب خاندانوں کو 500 روپئے میں گیس سیلنڈر اور 200 یونٹ مفت برقی سربراہ کی جارہی ہے۔ آر ٹی سی بسوں میں خواتین کو مفت سفر کی سہولت فراہم کی گئی۔ اُنھوں نے کہاکہ بی آر ایس حکومت نے خواتین کے ڈواکرا گروپس کو نظرانداز کردیا تھا۔ کانگریس حکومت مہیلا گروپس کو قرض فراہم کررہی ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ چھوٹی مصنوعات کے فروخت کے لئے مہیلا گروپس کو شلپا رامم میں 3.5 ایکر اراضی الاٹ کی گئی جہاں 150 دکانیں قائم کی جاسکتی ہیں۔ اُنھوں نے کہاکہ مہیلا گروپس کو سولار برقی پراجکٹس الاٹ کئے جارہے ہیں۔ خواتین کے لئے 4 لاکھ 50 ہزار اندراماں مکانات الاٹ کئے گئے۔ بی آر ایس نے 10 برسوں میں سرکاری محکمہ جات میں تقررات نہیں کئے جبکہ کانگریس نے ایک سال میں 55 ہزار 163 جائیدادوں پر تقررات کرتے ہوئے ریکارڈ قائم کیا ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ محبوب نگر سے لوک سبھا کے لئے منتخب ہونے کے باوجود کے سی آر نے ضلع کی ترقی پر توجہ نہیں دی۔ اُنھوں نے ایس ایل بی سی پراجکٹ میں سرنگ کے انہدام کے واقعہ کے لئے بی آر ایس حکومت کو ذمہ دار قرار دیا۔ چیف منسٹر نے کہاکہ ونپرتی سے اُنھیں تعلیم کے ساتھ ساتھ اخلاق بھی حاصل ہوئے ہیں۔ ونپرتی کے طالب علم کی حیثیت سے وہ علاقہ کی ترقی کا عہد کرتے ہیں۔ اُنھوں نے کہاکہ دریائے کرشنا کے پانی میں تلنگانہ کے ساتھ ناانصافی کے لئے کے سی آر ذمہ دار ہیں۔ بی آر ایس کی سابق حکومت نے آندھراپردیش کو زائد پانی کے حصول کی اجازت دی۔ اُنھوں نے کہا کہ بی آر ایس قائدین کے ٹی آر، ہریش راؤ اور کویتا اُن سے بار بار استعفے کی مانگ کررہے ہیں، دراصل پالمور کے کسان کے بیٹے کا چیف منسٹر بننا اُنھیں پسند نہیں ہے۔ چیف منسٹر نے پالمور رنگاریڈی پراجکٹ کی عاجلانہ تکمیل کا یقین دلایا۔ ریونت ریڈی نے کہاکہ مامنور ایرپورٹ کے لئے کشن ریڈی مرکزی حکومت کی ستائش کررہے ہیں جبکہ ایرپورٹ کے لئے تلنگانہ حکومت نے مساعی کی تھی۔ اُنھوں نے کہاکہ ریجنل رنگ روڈ کی تعمیر کیلئے مرکزی حکومت سے فنڈس کی اپیل کی گئی۔ اُنھوں نے کشن ریڈی کو چیلنج کیاکہ تلنگانہ کے پراجکٹس کیلئے مرکز سے فنڈس حاصل کریں۔ چیف منسٹر نے کہاکہ حکومت نے رعیتو بھروسہ اسکیم کے تحت 7625 کروڑ کسانوں کے اکاؤنٹس میں جمع کئے ہیں۔ کسانوں کو 24 گھنٹے مفت برقی سربراہ کی جارہی ہے۔ اُنھوں نے خواتین سے اپیل کی کہ وہ ترقی میں رکاوٹ بننے والی بی آر ایس اور بی جے پی قائدین کو سبق سکھائیں۔ اُنھوں نے کہاکہ ریاست میں 65 لاکھ خواتین کے سیلف ہیلپ گروپس کو معاشی طور پر مستحکم کرنے کے اقدامات کئے جارہے ہیں۔ اُنھوں نے کہاکہ حکومت اڈانی اور امبانی کے بجائے سیلف ہیلپ گروپس کی خواتین کو مصنوعات کی فروخت کے لئے اراضی الاٹ کررہی ہے۔ سرکاری اسکولوں میں بنیادی سہولتوں کی فراہمی کی ذمہ داری مہیلا گروپس کو دی جائے گی۔ چیف منسٹر نے کہاکہ حیدرآباد میں میٹرو ریل توسیعی منصوبہ، موسی ریور فرنٹ ڈیولپمنٹ پراجکٹ، ریجنل رنگ روڈ، پالمور رنگاریڈی لفٹ اریگیشن پراجکٹ اور دیگر پراجکٹس کی اجازت کے حصول اور مرکز سے فنڈس کی اجرائی میں کشن ریڈی رکاوٹ بن رہے ہیں۔ اُنھوں نے کہاکہ مرکزی حکومت نے ٹاملناڈو کے لئے میٹرو پراجکٹ کی منظوری دی لیکن تلنگانہ کے لئے منظوری دینے تیار نہیں۔ اُنھوں نے کہاکہ کے سی آر کی اقتدار سے محرومی کے بعد سے کشن ریڈی کافی تکلیف میں ہیں اور وہ تلنگانہ کی ترقی کو روکنا چاہتے ہیں۔ چیف منسٹر نے جن اسکیمات کا سنگ بنیاد رکھا اُن میں ینگ انڈیا انٹیگریٹیڈ اقامتی اسکول، ضلع پریشد ہائی اسکول گرلز اور جونیر کالج، آئی ٹی ٹاور، بی ٹی روڈ اور دیگر پراجکٹس شامل ہیں۔ چیف منسٹر نے ایک روزہ دورہ کے موقع پر ونپرتی کی مندر میں خصوصی پوجا کی۔ ونپرتی پہونچنے پر مقامی کانگریس قائدین اور عوام نے چیف منسٹر کا والہانہ استقبال کیا۔ چیف منسٹر نے اقلیتی فینانس کارپوریشن کی اسکیمات پر مشتمل نمائش کا معائنہ کیا۔ 1