شیخ عبداللہ سہیل کا الزام، شہید سیف الدین کے پسماندگان سے دھوکہ
حیدرآباد ۔7۔ اگست (سیاست نیوز) کانگریس پارٹی نے بی آر ایس اور مجلس پر اسمبلی کا غلط استعمال کرتے ہوئے اقلیتوں کو دھوکہ دینے کا الزام عائد کیا۔ تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی مینارٹیز ڈپارٹمنٹ کے صدرنشین شیخ عبداللہ سہیل نے کہا کہ اسمبلی انتخابات سے قبل مسلمانوں کو گمراہ کرنے کیلئے بی آر ایس اور مجلس نے ایوان کا استعمال کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر کے سی آر اور مجلس کے فلور لیڈر اکبر اویسی ایوان میں سوال جواب کا ڈرامہ کرتے ہوئے خود کو اقلیتی بہبود کیلئے سنجیدہ ثابت کرنے کی کوشش کرتے رہے۔ اکبر اویسی گزشتہ 9 برسوں سے وہی سوالات دہرا رہے ہیں اور کے سی آر ہمیشہ کی طرح جھوٹے وعدے اور تیقنات پر انحصار کرتے رہے۔ شیخ عبداللہ سہیل نے الزام عائد کیا کہ مجلسی ارکان اسمبلی کے سی آر حکومت کی ناکامیوں کو بے نقاب کرنے میں ناکام رہے۔ اقلیتی اسکیمات کیلئے فنڈس کی اجرائی میں حکومت ناکام رہی ۔ بی آر ایس کے قائدین بشمول ریاستی وزیر کے ٹی راما راؤ نے مسلمانوں اور پرانے شہر کے بارے میں محض بوگس وعدے کئے۔ بی آر ایس اور مجلس نے اسمبلی کو الیکشن پلیٹ فارم میں تبدیل کردیا جہاں میچ فکسنگ کے ساتھ ایک دوسرے کو فائدہ پہنچانے کیلئے سوال جواب کئے گئے ۔ دونوں پارٹیوں نے اقلیتوں کے حقیقی مسائل کو نظر انداز کردیا۔ شیخ عبداللہ سہیل نے کہاکہ حکومت کی جانب سے اقلیتی بہبود کیلئے جاری کردہ بجٹ کی تفصیلات اسمبلی میں پیش نہیں کی گئیں۔ کئی اسکیمات پر عمل آوری موقوف ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 9 برسوں میں پرانے شہر کی ترقی کے بارے میں کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھائے گئے۔ بی آر ایس نے 2014 ء میں وعدہ کیا تھا کہ چنچل گوڑہ جیل اور ریس کورس منتقل کرتے ہوئے تعلیمی ہب تعمیر کیا جائے گا۔ الیکشن سے عین قبل پہاڑی شریف آئی ٹی پارک کی تعمیر کا وعدہ محض انتخابی فائدہ کیلئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ جئے پور ممبئی ٹرین میں کانسٹبل کی فائرنگ میں شہید سید سیف الدین کے پسماندگان کو حکومت نے سرکاری ملازمت کے بجائے آؤٹ سورسنگ ملازمت فراہم کرتے ہوئے دھوکہ دیا ہے۔