بی آر ایس قیادت کو پہلی مرتبہ پارٹی قائدین کے دباؤ کا سامنا

   

کئی قائدین حامیوںاور عوام سے مستقبل کے منصوبوں پر مشاورت کے خواہاں
حیدرآباد 22 اگسٹ(سیاست نیوز) بھارت راشٹر سمیتی قیادت کو پہلی مرتبہ قائدین کے دباؤکا سامنا کرنا پڑرہا ہے اور کئی قائدین انہیں ٹکٹ نہ ملنے پر ناراض ہیں۔ بھارت راشٹرسمیتی کے کئی قائدین جو اسمبلی انتخابات کے ٹکٹ کیلئے کوشاں تھے نے فہرست کی اجرائی سے قبل رکن کونسل کے کویتا سے ملاقات کرکے دباؤ بنانے کی کوشش کی لیکن کے کویتا نے کئی قائدین کو منانے میں کامیابی حاصل کرلی اس کے باوجود کئی قائدین کی ناراضگی کے سلسلہ میں کہا جا رہاہے کہ وہ اپنے سیاسی مستقبل کو تابناک بنانے کسی اور جماعت میں شمولیت پر غور کر رہے ہیں۔ بی آر ایس قائدین بالخصوص کے سی آر اور ان کے قریبی رفقاء ان ناراض قائدین کی سرگرمیوں پر نظر رکھے ہوئے ہیں اوران کے اگلے قدم کے متعلق معلومات حاصل کر رہے ہیں۔ پارٹی سربراہ فہرست کی اجرائی کے ساتھ ہی کامیابی کے دعوؤں کے دوران پارٹی قائدین نے یہ باور کروانا شروع کردیا ہے کہ وہ ان میں سے کئی ایسے امیدواروں کی کامیابی کیلئے جو ٹکٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں کام نہیں کریں گے۔ بتایا جاتا ہے کہ ناراض قائدین مختلف اضلاع اور حلقہ جات اسمبلی میں دیگر پارٹیوں کے اثرات کا جائزہ لینے لگے ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ وہ کانگریس و دیگر جماعتوں سے رابطہ کرنے کی بجائے عوام سے رابطہ کرکے اپنے سیاسی مستقبل کے سلسلہ میں عوامی رائے کے مطابق فیصلہ کریں گے ۔ ناراض قائدین کے ایسے بیانات اور ان کی سرگرمیوں سے پارٹی اعلیٰ قائدین میں ان کے متعلق ناراضگی میں اضافہ ہونے لگا ہے لیکن یہ قائدین عوام کے درمیان پہنچنے اور اپنے حامیوں سے مشاورت کی بات کر رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق بیشتر قائدین نے اپنی ناراضگی کا اظہار کردیا ہے اور پارٹی قائدین بالخصوص ٹی ہریش راؤ اور چیف منسٹر کی دختر و رکن کونسل کے کویتا ان سے رابطہ میں ہیں جنہیں ٹکٹ نہیں دیا جاسکا اور آج بھی ناراض قائدین سے کے کویتا نے ملاقات کرکے سمجھانے کی کوشش کی کہ پارٹی کی جانب سے اس طرح کا فیصلہ کیوں کیا گیا ہے اور پارٹی کس طرح اپنے قائدین کو مستقبل میں ان کا جائزحق دینے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے لیکن اس کے باوجود بعض قائدین نے واضح کردیا کہ وہ پارٹی میں برقرار رہ کر مزید اپنی ہتک کروانے کے موقف میں نہیں ہیں۔