بی ایس این ایل، ایم ٹی این ایل میں انضمام

,

   

69000 کروڑ کا احیاء منصوبہ
4G اسپکٹرم کیلئے پیاکیج کو منظوری
ملازمین کیلئے وی آر ایس اسکیم
نئی دہلی ۔ 23 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) حکومت نے آج بی ایس این ایل اور ایم ٹی این ایل کے انضمام کیلئے 69000 کروڑ کے احیاء پیاکیج کو منظوری دی ہے۔ ان دو خسارہ سے چلنے والی فرمس کو بہتر بنانے کیلئے ان کے اثاثہ جات کو استعمال کیا جارہا ہے اور ملازمین کو وی آر ایس اسکیم دی جارہی ہے۔ اس طرح ان اداروں کو آئندہ دو سال کے دوران منفعت بخش بنایا جائے گا۔ وزیراعظم نریندر مودی کی زیرقیادت مرکزی کابینہ نے مہانگر ٹیلیفون نگم لمیٹیڈ کو جو ممبئی اور دہلی میں سرویس فراہم کرتی ہے، بھارت سنچارنگم لمیٹیڈ میں ضم کیا گیا ہے۔ بی ایس این ایل سارے ملک میں خدمات انجام دیتی ہے۔ وزیرٹیلیکام روی شنکر پرساد نے کہا کہ ان دونوں سرکاری اداروں کو نفع بخش بنانے کیلئے یہ اقدامات کئے گئے ہیں۔ 20140 کروڑ روپئے کی مشغولیت کے بشمول 4G اسپکٹرم کی خریدی کیلئے سرمایہ اور جی ایس ٹی کیلئے 3674 کروڑ روپئے ادا کئے جائیں گے۔ اسپکٹرم تخصیص کرنے والی کمپنیوں نے 15000 کروڑ روپئے کا قرض دیا ہے۔ حکومت نے 17160 کروڑ روپئے کے فنڈنگ کے ذریعہ رضاکارانہ سبکدوشی اسکیم (وی آر ایس) لاگو کی گئی ہے اور 1768 کروڑ روپئے ریٹائرمنٹ کے اخراجات کیلئے مختص کئے گئے ہیں۔ باونڈس بھی جاری کئے جائیں گے۔ صرف پبلک سیکٹر یونٹس کی جانب سے خدمت انجام دیں گے۔ اس کا مقصد بی ایس این ایل کے ساتھ ساتھ ایم ٹی این ایل کو ہونے والے خسارہ کی پابجائی کی جاسکے۔ ان دونوں فرمس کے پاس 37,500 کروڑ کے اثاثے ہیں۔ آئندہ 3 سال کے دوران ان اثاثوں کو استعمال کیا جائے گا۔ ایم ٹی این ایل گذشتہ 10 سال کے منجملہ 9 سال سے خسارہ میں چل رہا ہے۔ بی ایس این ایل بھی 2010ء سے خسارہ کا شکار ہے۔ روی شنکر پرساد نے کہا کہ نہ تو بی ایس این ایل کو اور نہ ہی ایم ٹی این ایل کو بند کیا جائے گا اور نہ ہی ان کی سرمایہ کاری غیرمشغول کی جائے گی۔ دونوں کمپنیاں 4G سرویسیس شروع کرنے اسپکٹرم کا مطالبہ کررہے ہیں تاکہ مارکٹ میں موجود دیگر کمپنیوں سے مسابقت کی جاسکے۔