’’بی جے پی ، مودی اور امیت شاہ پر موقوف پارٹی نہیں ‘‘: نقوی

   

کولکتہ ۔18 مئی (سیاست ڈاٹ کام) جو لوگ وزیراعظم نریندر مودی اور بی جے پی کے صدر امیت شاہ کی کوششوں سے واقف نہیں ہیں، وہ ان کے تعلق سے ’’کہانیاں گھڑنے‘‘ کی سعی کررہے ہیں اور یہ کہہ رہے ہیں کہ عام کارکنوں پر مبنی بی جے پی بعض افراد پر مرکوز جماعت بن چکی ہے۔ یہ باتیں مرکزی وزیر مختار عباس نقوی نے بتائیں۔ انہوں نے اس بات سے انکار کیا کہ بی جے پی میں خوف کا ماحول چھایا ہوا ہے۔ بی جے پی میں مودی اور شاہ کے سوائے کسی سینئر قائد کو بات کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ یہ من گھڑت باتیں پھیلائی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مودی ’’سیاسی عدم رواداری‘‘ کے سب سے بڑے شکار رہے ہیں اور بعض غیراہم لوگوں کے چند واقعات سے یہ تہمت نہیں لگائی جاسکتی کہ بی جے پی میں اقلیتوں کے تعلق سے عدم رواداری پائی جاتی ہے۔ نقوی نے کہا کہ مودی اور شاہ دونوں ہی نچلی سطح پر کام کرنے والے ورکر ہیں۔ انہوں نے اپنا سیاسی سفر گاؤں اور مقامی سطح پر ایک ورکر کی حیثیت سے شروع کیا تھا۔ نقوی نے اس ارادے کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کو اس بار 2014ء سے زائد سیٹ حاصل ہوگی۔ 5 سال تک بہترین حکمرانی نمونہ پیش کرنے کے سبب مودی ترقیات، اچھی حکمرانی اور استحکام قابل اعتبار مثال بن چکے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ انتخابات مودی کے نام پر لڑے گئے اور اس بار الیکشن انہوں نے جو (بہترین)کام کیا ہے، اس کی اساس پر لڑے جارہے ہیں۔ ملک کی بھلائی کیلئے ہمیں نریندر مودی کی حکومت کی ضرورت ہے۔ اس دعویٰ کی تکذیب کرتے ہوئے ملک کی اقلیتیں خوف، دھمکیوں اور ہراسانی کے ماحول میں رہ رہی ہیں۔ مرکزی وزیر نقوی نے کہا کہ ’’عمداً ایک غلط تصور پیدا کیا گیا ہے‘‘۔ انہوں نے بیان کیا کہ اپنے بلاتمیز سب کیلئے ترقی کے ایجنڈے پر عمل کیا اور گزشتہ پانچ برسوں میں ایک بھی فرقہ وارانہ فساد نہیں ہوا۔ انہوں نے ادعا کیا کہ اس سے قبل کانگریس کے دور حکومت میں ہر پندرہ دن میں ہندوستان میں ایک دہشت گرد حملہ ہوا کرتا تھا۔ ان حملوں میں معصوم لوگوں کے مارے جانے کے علاوہ بڑی تعداد میں مسلمان نوجوانوں کو گرفتار کیا جاتا تھا اور انہیں دہشت گرد قرار دیا جاتا تھا۔