بی جے پی امیدوار کی گاڑی میں استعمال شدہ ای وی ایم کی دستیابی پر تشدد

,

   

آسام کے حلقہ کریم گنج میں الیکشن کمیشن کی سنگین کوتاہی
کریم گنج (آسام): الیکشن کمیشن کے عہدیداروں کی بدترین غفلت اور لاپرواہی کا گزشتہ روز عملی نمونہ دیکھنے میں آیا جب آسام کے ضلع کریم گنج میں بی جے پی امیدوار کی گاری میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) دیکھا گیا جسے پولنگ کے بعد اسٹرانگ روم لے جایا جارہا تھا۔ اس حیران کن دستیابی پر حلقے میں تشدد پھوٹ پڑا یہاں تک کہ پولیس کو صورتحال قابو میں لانے کے لیے فائرنگ کرنا پڑا۔ سرکاری عہدیداروں نے جمعہ کی صبح بتایا کہ رتباری حلقہ میں اندرا ایم وی اسکول کی پولنگ پارٹی کی گاڑی کریم گنج ٹائون کے اسٹرانگ روم کو جاتے ہوئے فیل ہوگئی اس پر خانگی گاڑی کی لفٹ لینا پڑا۔ اتفاق سے یہ گاڑی حلقہ پتھر کانڈی کے موجودہ بی جے پی رکن اسمبلی کرشنیندو پال کے نام پر رجسٹرڈ ہے۔
آسام میں ای وی ایم چھیننے کی کوشش پر فائرنگ۔ دو افراد زخمی
کلائے گائوں( آسام) : آسام کے ضلع اُدل گوڑی میں ایک پولنگ بوتھ پر ای وی ایم چھیننے کی کوشش کرنے والے ہجوم کو پولیس نے ربڑ کی گولیوں کی فائرنگ کے ذریعہ روکا جس کے نتیجہ میں دو افراد زخمی ہوئے۔ ہجوم اس بات پر مشتعل تھا کہ بی جے پی اور اس کی حلیف یو پی پی ایل مبینہ طور پر رگنگ کررہی ہے۔ یہ واقعہ گزشتہ رات کلائے گائوں کے راجاپوکھوری ایل پی اسکول میں قائم پولنگ بوتھ نمبر 215 میں پیش آیا۔ رائے دہی کے اختتام پر پولنگ ایجنٹس اور عہدیداروں کے درمیان دستاویزات پر دستخط کے معاملے میں بحث و تکرار ہوئی۔ دو پولنگ ایجنٹس کے سوا تمام دیگر صبح میں تاخیر سے پہنچے جس کے نتیجہ میں ان کی دستخطیں نہیں لی جاسکیں۔ پریسائڈنگ آفیسر نے بھی پولنگ کے ختم پر دستخط نہیں کئے۔ ضلع نظم و نسق کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ جلد ہی وہاں زائد از 500 افراد جمع ہوگئے اور بی جے پی اور اس کی حلیف پارٹی کے ارکان کی جانب سے ای وی ایم میں مبینہ رگنگ کا دعوی کرتے ہوئے مشین چھین لینے کی کوشش کی۔ پولیس نے ہجوم کو فائرنگ کے ذریعہ منتشر کیا۔
کہ بنگال الیکشن کو جانبدارانہ رخ دیں۔