٭ پاکستانی ایجنسی کیلئے مسلمانوں سے زیادہ غیر مسلم جاسوسی کرتے ہیں
٭ بی جے پی و بجرنگ دل کے آئی ٹی سیل کارکنوں کی گرفتاری ثبوت
٭ میڈیا مجھ پر تنقید کی بجائے بی جے پی سے سوال کرے : ڈگ وجئے
بھینڈ۔ یکم / ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس کے سینئر لیڈر ڈگ وجئے سنگھ نے بی جے پی اور بجرنگ دل پر الزام لگایا کہ وہ پاکستانی رسوائے زمانہ انٹلیجنس ایجنسی آئی ایس آئی سے مالی فوائد حاصل کرتی ہیں ۔ ڈگ وجئے سنگھ کے اس بیان پر زعفرانی پارٹی نے انہیں آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ ڈگ وجئے سنگھ نے عمداً متنازعہ بیانات دے کر اپنا اعتبار کھودیا ہے ۔ ڈگ وجئے سنگھ نے ہفتہ کے دن بیان دیا تھا کہ بجرنگ دل اور بھارتیہ جنتاپارٹی آئی ایس آئی سے رقم حاصل کرتی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس پر توجہ دینا چاہئیے ۔ انہوں نے اپنا بیان جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ’’غیر مسلم پاکستانی ایجنسی آئی ایس آئی کے لئے مسلمانوں سے زیادہ جاسوسی کررہے ہیں ۔ آپ اس پر دھیان دیں ‘‘ ۔ اتوار کے دن انہوں نے یہ بھی کہا دعویٰ کیا کہ بعض چیانل ان کے بیانات کے تعلق سے بالکل غلط خبریں نشر کررہے ہیں ۔ بعض چیانل کہہ رہے ہیں کہ میں نے بی جے پی پر آئی ایس آئی سے رقم حاصل کرنے کا الزام لگایا ہے ، یہ بالکل غلط ہے ۔ انہوں نے اپنے ٹوئیٹ پر یہ بھی کہا کہ مدھیہ پردیش کی پولیس نے بجرنگ دل اور بی جے پی کے آئی ٹی سیل میں کام کرنے والوں کو رقومات کے بدلے پاکستان کے انٹلیجنس ادارے آئی ایس آئی سے رقم حاصل کرنے کے جرم میں گرفتار کرلیا ۔ میں نے یہ الزام لگایا ہے اور میں اس پر قائم ہوں ۔ چیانلس یہ سوال خود بی جے پی سے کیوں نہیں کرتے ؟ ڈگ وجئے سنگھ کے بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے بی جے پی کے سینئر رہنما شیوراج سنگھ چوہان نے کہا کہ کانگریس کے قائد (ڈگ وجئے سنگھ) اپنا اعتبار کھوچکے ہیں اور عمداً اس طرح کے متنازعہ بیانات دے رہے ہیں ۔ چوہان نے کہا کہ سنگھ پریوار اور بی جے پی کو کسی سے حب الوطنی کی سند حاصل کرنے کی ضرورت نہیں ہے ۔
ہمارا ملک اور ساری دنیا اس سے واقف ہے ۔ چوہان نے کہا کہ ڈگ وجئے سنگھ پاکستان کی زبان میں بات کرتے ہیں اور آئی ایس آئی جو کہتی ہے وہی ان کی زبان پر رہتا ہے ۔ مدھیہ پردیش میں اے ٹی ایس نے حال ہی میں ’’ستنا‘‘ضلع میں پاکستان کی جاسوسی کے الزام میں تین آدمیوں کو گرفتار کرلیا ہے ، ان میں سے ایک آدمی کا تعلق بجرنگ دل سے ہے ۔ یہ آدمی بی جے پی کے سیل کے ساتھ جاسوسی کا ایک ایسا ہی راکٹ چلارہا تھا ۔ بجرنگ دل اور بی جے پی تنظیموں پر بیرون ملک کئی مشتبہ تنظیموں سے تعلق کا وقفہ وقفہ سے الزام لگتا رہا ہے ۔ ڈگ وجئے سنگھ اس سے قبل بھی بی جے پی اور آر ایس ایس پر متعدد الزامات لگائے ہیں ۔ خصوصاً ہندوستانی میڈیا میں بھی ان تنظیموں کے بعض مجاہدین آزادی کے تعلق سے ان کے معاندانہ رویہ کی وجہ سے تنازعات پیدا ہوتے رہے ہیں ۔ آر ایس ایس کی ایسی شدید انتہاپسند اور منافرت پھیلانے والی تنظیموں کو بعض ریاست اور خود مرکزی حکومت کی خاموش تائید حاصل رہی ہے ۔ ہجومی قتل سے لے کر لوجہاد ، گھر واپسی جیسی تمام اشتعال انگیز تحریکیں، ہندو وشواپریشد ، آر ایس ایس اور بجرنگ دل جیسی تنظیموں کے مسموم ذہین کی پیداوار ہیں ۔