بی جے پی اور بعض حکومتی عہدیدارو ں میں گٹھ جوڑ: سینا

   

ممبئی : مہاراشٹرا میں صدر راج کے ذریعہ سیاسی عدم استحکام پیدا کرنے کے بڑے مقصد کے ساتھ بی جے پی مہا وکاس اگھاڑی حکومت کو کمزور کرنے کی خاطر بعض حکومتی عہدیداروں کے ساتھ مبینہ گٹھ جوڑ بناچکی ہے ۔ شیوسینا نے آج یہ الزام عائد کرتے ہوئے فون ٹیاپنگ معاملہ کا حوالہ دیا اور سنجے پانڈے کی مایوسی پر بھی توجہ دلائی ۔ ڈی جی رتبہ کے سنجے کو گٹھ جوڑ کے معاملہ میں حاشیہ پر کردیا گیا ہے جس سے انہیں مایوسی ہے ۔ منگل کو سینئر بی جے پی لیڈر اور سابق چیف منسٹر دیویندر فرڈنویس نے دعویٰ کیا تھا کہ اُن کے پاس 6.3 جی بی ڈیٹا کے ٹیلی فون کالس موجود ہیں جو اُس وقت کی کمشنر انٹلی جنس رشمی شکلا نے ریکارڈ کئے تھے ۔ اس میں کئی کلیدی پولیس عہدیداروں کے نام شامل ہیں ۔ شیو سینا کے ترجمان اخبار’سامنا‘ کے اداریہ میں پارٹی نے کہا ہے کہ بی جے پی کا اس سازش کے پس پردہ ہونا واضح ہوچکا ہے جو مہاراشٹرا کو بدنام کرنے کیلئے رچی گئی ہے ۔ چنانچہ اپوزیشن پارٹی نے آئی پی ایس آفیسر پرم ویر سنگھ کے مکتوب کو اچھالا جس میں انہوں نے ریاستی وزیر داخلہ انیل دیشمکھ اور دیگر عہدیداروں پر مبینہ کرپشن میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیاہے ۔