بی جے پی اور بی آر ایس کے ارکان پارلیمان کانگریس سے ربط میں

   

تلنگانہ میں کانگریس کیخلاف سازش پر بی جے پی کے قیاس کے دوران انکشاف
حیدرآباد۔14جنوری(سیاست نیوز) ریاست میں کانگریس کو اقتدار سے بے دخل کرنے کی سازشوں پر بی جے پی کے قیاس کے دوران اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے 2ارکان پارلیمان کے علاوہ بھارت راشٹرسمیتی کے 6 اراکین لوک سبھا اور 3 اراکین راجیہ سبھا کانگریس قائدین سے رابطہ میں ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ اگر کانگریس پارٹی انہیں آئندہ لوک سبھا انتخابات میں ٹکٹ دینے کا وعدہ کرتی ہے تو ایسی صورت میں وہ کانگریس میں شامل ہونے کے لئے تیار ہیں اس کے علاوہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے سرکردہ قائدین بھی کانگریس سے رابطہ میں ہیں۔ ذرائع کے مطابق بی جے پی اراکین پارلیمان اور بی آر ایس اراکین پارلیمان دونوں کے کانگریس سے رابطہ میں ہونے کے باعث کانگریس حکومت پر خطرہ کے بادل منڈلانے کا دعویٰ کرتے ہوئے دونوں ہی سیاسی جماعتیں اپنے قائدین کو پارٹی چھوڑنے سے روکنے کی کوشش میں مصروف ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ کانگریس پارٹی نے آئندہ عام انتخابات میں بی آر ایس یا بی جے پی کے کسی بھی رکن پارلیمان کو ٹکٹ دینے کا وعدہ کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہہ دیا ہے کہ اگر کوئی کانگریس میں شامل ہونا چاہتا ہے تو اسے پارٹی قائدین روکنے کے حق میں نہیں ہیں لیکن اگر کوئی ٹکٹ کے لئے پارٹی میں شامل ہونے کا ارادہ رکھتا ہے تو ایسی صورت میں پارٹی کی جانب سے کوئی وعدہ نہیں کیاجاسکتا۔ ذرائع کے مطابق بی آر ایس اور بی جے پی اراکین پارلیمان کے علاوہ سرکردہ قائدین کے کانگریس سے رابطہ کی اطلاعات کے بعد بھارتیہ جنتا پارٹی نے بی آر ایس کا استعمال کرتے ہوئے یہ باور کروانے کی کوشش میں ہے کہ لوک سبھا انتخابات کے بعد کانگریس پارٹی کو بی آر ایس اقتدار سے بے دخل کردے گی جبکہ کانگریس پارٹی سے رابطہ میں جو بی آر ایس ارکان اسمبلی ہیں انہیں ابھی پارٹی نہ چھوڑنے کا خود کانگریس قائدین مشورہ دے رہے ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ فی الحال وہ پارٹی میں رہتے ہوئے کانگریس کو مستحکم کرنے کے لئے حکمت عملی تیار کریں۔ کانگریس پارٹی کا کہناہے کہ آئندہ لوک سبھا انتخابات کے لئے پارٹی کی جانب سے امیدواروں کے انتخاب کے سلسلہ میں مختلف زاویوں سے قائدین کے اثر اور دیگر امور کا جائزہ لیا جانے لگا ہے ایسے میں موجودہ ارکان پارلیمان خواہ وہ کسی بھی سیاسی جماعت سے تعلق رکھنے والے کیوں نہ ہوں کانگریس میں شمولیت اختیار کرتے ہیں تو یہ ضروری نہیں کہ انہیں پارٹی ٹکٹ دینے کا فیصلہ کرے۔