بی جے پی جنرل سکریٹری کی بھتیجی کا مسلم نوجوان سے شادی ڈ ، سوشل میڈیا پر زبردست تنقیدیں

,

   

لکھنؤ: مسلم لڑکے اور ہندو لڑکی کی شادی کو بی جےپی اور سنگھ پریوار کے لوگ لو جہاد کا نام دیتے ہیں اور اس کے نام پر عام ہندوؤں کو بھڑکانے کی کوششیں کرتے ہیں۔ لیکن اس مرتبہ بی جے پی کے سینئر رہنما سوشل میڈیا پر گھر گئے ہیں۔ دراصل آر ایس ایس پرچارک اور بی جے پی کے موجودہ قومی جنرل سکریٹری (تنظیم) رام لال گپتا کی بھتیجی شریا گپتا نے اتوار کی شب لکھنؤ کے ایک فائیو اسٹار ہوٹل میں مسلم نوجوان فیضان کریم کے ساتھ شادی کی ہے۔ فیضان گورکھپور کے رہائشی ہیں اور فلم انڈسٹری سے وابستہ ہیں۔

دولہا، دلہن کو آشیرواد دینے کے لئے اتر پردیش کے گورنر رام نائیک، مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور مختار عباس نقوی، اتر پردیش کے نائب وزرائے اعلیٰ کیشو پرساد موریہ اور ڈاکٹر دنیش شرما، شہری ترقی کے وزیر سریش کھنہ، جہازرانی کے وزیر نند گوپال نندی سمیت کئی وزرا اور پارٹی سے وابستہ عہدیداران پہنچے۔

وی آئی پی لوگوں کے آنے جانے کی وجہ سے ہوٹل کے آس پاس کافی دیر تک جام کی صورت حال بنی رہی کیونکہ دیر رات گئے تک حکومت کے وزرا اور سینئر رہنما اپنی موجودگی درج کرانے کے لئے پہنچتے رہے۔

فیضان اور شریا کی شادی کے بعد سوشل میڈیا پر لوگوں نے طنز کرنے شروع کر دیئے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ طنز کرنے والوں میں بی جے پی کے دو سابق وزرا بھی شامل ہیں۔

بی جے پی کے سابق وزیر آئی پی سنگھ نے شادی کی تصویر ٹوئٹر پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا، ’’ہمارے پارٹی کے بڑے نیتا دنیا بھر میں ہندتوا کا گیان بانٹتے پھرتے ہیں کہ اسلام سے خطرہ ہے اور خود اپنی بہن بیٹی کو سنبھال نہیں پاتے، وہ مسلمانوں کے ساتھ بھاگ جاتی ہیں۔ اس کو ’لو جہاد‘ نہیں بولیں گے، کیونکہ یہ ان کے خاندان کا معاملہ ہے، لعنت ہے۔‘‘

ان کے اس ٹوئٹ کے بعد کئی سیاسی جماعتوں کے رہنما اور کارکنان سوشل میڈیا پر کمنٹ کرتے نظر آنے لگے۔

بھیم آرمی کے سربراہ چندر شیکھر نے بھی اس شادی کی تصویر سوشل میڈیا پر شیئر کرتے ہوئے بی جے پی رہنماؤں پر نشانہ لگایا۔ انہوں نے لکھا، ’’آج آر ایس ایس کے پرچارک اور بی جے پی کے تنظیمی جنرل سکریٹری رام لال جی کی بھتیجی شریا گپتا کی شادی فیضان کریم کے ساتھ لکھنؤ میں ہوئی۔ میری طرف سے پورے آر ایس ایس پریوار کو مبارک باد، ایک گزارش ہے، برائے کرم لوگوں کو بھی اسی طرح پیار محبت سے جینے دیں۔‘‘

کانگریس رہنما پریم نارائن سنگھ نے لکھا، ’’آج آر ایس ایس پرچارک اور بی جے پی کے تنظیمی جنرل سکریٹری رام لال جی کی بھتیجی شریا گپتا کی شادی فیضان کریم کے ساتھ لکھنؤ میں ہوئی۔ بھکتوں کو نیا جیجا مبارک۔ اب کہاں گئے سماج میں ’لوجہاد‘ پر زہر گھولنے والے؟‘‘

ایک ٹوئٹر یوزر نوید چودھری نے لکھا، ’’کل آر ایس ایس کے پرچارک اور بی جے پی کے جنرل سکریٹری رام لال کی بھتیجی شریا گپتا کی شادی فیضان کریم کے ساتھ تاج ویدانتا لکھنؤ میں اختتام پزیر ہوئی۔ شریا گپتا مہاسنگھی اور بی جے پی کے جنرل سکریٹری کی بھتیجی ہیں۔ اس موقع پر داماد جی کو آشیرواد دینے کے لئے گورنر رام نائیک، سنگھ اور بی جے پی کے کئی رہنما پہنچے۔ ‘‘

کانگریس کی رہنما کے بیٹے ہیں فیضان

فیضان کریم گورکھ پور سے کانگریس رہنما ڈاکٹر سرہتا کریم اور ڈاکٹر وجاحت کریم کے بیٹے ہیں۔ سرہتا گزشتہ سال گورکھ پور ضمنی انتخابات میں کانگریس کی امیدوار رہ چکی ہیں۔ اس سے قبل وہ گورکھپور میں 2012 میں میئر کا الیکشن بھی لڑی تھیں۔ خواتین امراض کی ماہر ڈاکٹر سرہتا کریم یوپی کانگریس کمیٹی کی ترجمان بھی رہی ہیں۔

हमारे पार्टी के बड़े नेता दुनियाभर में हिंदुत्व का ज्ञान बाँटते फिरते है इस्लाम से खतरा है।और अपनी बहन-बेटी को सँभाल नही पाते है।वे मुसलमानों के साथ भाग जाती है।इसको लव-जिहाद नही बोलेंगे क्योंकि उनके परिवार
का मामला है लानत है।साफ बोलूंगा जिसे
नाराज होना हो वो चुल्लू भर पानी में pic.twitter.com/Nbx3kWKPPz

— IP Singh (@ipsinghbjp) February 17, 2019

https://twitter.com/BhimArmyChief/status/1097219512917622784