نئی دہلی، 31 اگست (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے مجموعی دیسی پیداوار (جی ڈی پی) کی رفتار سوا چھ سال کے کمترین سطح پر لڑھک جانے کو لے کر نریندر مودی حکومت پر ہفتہ کو شدید حملہ کرتے ہوئے کہا کہ اچھے دن کا بھونپو بجانے والی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی قیادت والی حکومت نے معیشت کی حالت پنکچرکر دی ہے۔پرینکا نے جمعہ کو رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی (اپریل۔جون 2019) کے جاری اعداد و شمار پر ٹوئٹ کرتے لکھا: ’’جی ڈی پی کی ترقی کی شرح سے صاف ہے کہ اچھے دن کا بھونپو بجانے والی بی جے پی حکومت نے معیشت کی حالت پنکچر کر دی ہے ‘‘۔قابل غور ہے کہ جی ڈی پی اعداد و شمار میں ترقی کی شرح سوا چھ سال کے کمترین پانچ تناسب پر آ گئی ہے ۔ انہوں نے مزید لکھا کہ نہ جی ڈی پی گروتھ ہے نہ روپے کی مضبوطی۔ روزگار غائب ہے ۔ کانگریس جنرل سکریٹری نے حکومت پر طنز کیا کہ اب تو صاف کرو کہ معیشت کو تباہ کر دینے کی یہ کس کی کرتوت ہے ۔اس کے ساتھ ہی کانگریس شعبہ مواصلات کے سربراہ رندیپ سنگھ سرجے والا نے بھی معیشت میں گراوٹ پر حکومت کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی معیشت میں مسلسل چھ سہ ماہی سے گراوٹ کا دور جاری ہے اور یہ تشویش کی بات ہے ۔ سرجے والا نے حکومت پر طنز کرتے ہوئے ٹوئٹ کیا: ’’بی جے پی حکومت میں ’معیشت کی حالت زا‘’! کیا یہ ہے ’نیا بھارت‘؟ ’’مرکزی شماریات کے دفتر کی طرف جمعہ کو جاری اعداد و شمار کے مطابق مینوفیکچرنگ، زراعت اور کان کنی کے شعبے میں سستی کی وجہ سے ملک کی مجموعی گھریلو مصنوعات (جی ڈی پی) کی ترقی کی شرح مسلسل پانچویں سہ ماہی میں کمی ہوئے رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں پانچ فیصد رہ گئی جبکہ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں یہ ترقی کی شرح آٹھ فیصد رہی تھی ۔ اس مالی سال 2012-13 کی چوتھی سہ ماہی کے بعد جی ڈی پی میں سب سے کمزور اضافہ ہے . سال 2012-13 کی آخری سہ ماہی میں ترقی کی شرح 4.3 فیصد رہی تھی. مالی سال 2017-18 کی آخری سہ ماہی (8.1 فیصد) کے بعد سے ترقی کی شرح میں مسلسل گراوٹ درج کی گئی ہے ۔گزشتہ مالی سال کی پہلی، دوسری، تیسری اور چوتھی سہ ماہی میں جی ڈی پی بالترتیب آٹھ فیصد، سات فیصد، 6.6 فیصد اور 5.8 فیصد کی رفتار سے بڑھی تھی۔