اکھلیش یادو کی لوک سبھا میں ’وندے ماترم‘ بحث کے دوران حکومت پر تنقید
نئی دہلی، 8 دسمبر (آئی اے این ایس) سماج وادی پارٹی کے صدرآکھلیش یادو نے پیرکو لوک سبھا کے خصوصی اجلاس میں بی جے پی پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی ہرچیزکو اپنی ملکیت بنانا چاہتی ہے اور خود کو واحد قوم پرست ثابت کرنے کی کوشش کرتی ہے، جو دراصل مخالف راشٹروِوادی/اینٹی نیشنل رویہ ہے۔ یہ خصوصی اجلاس ’وندے ماترم‘ کے 150 سال مکمل ہونے کے موقع پر منعقد ہوا، جہاں یادو نے کہا کہ قومی گیت سب ہندوستانیوں کا ہے اور اسے سیاسی رنگ نہیں دیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا جب کولکتہ میں کانگریس کے رہنما اور رابندر ناتھ ٹیگور نے اسے گایا، تو یہ عوام تک پہنچا۔ آزادی کی جدوجہد میں وندے ماترم کے نعرے نے لوگوں کو متحد کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ آکھلیش یادو نے کہا کہ 1905 سے 1908 تک برطانوی حکومت نے ’وندے ماترم‘ پر پابندی عائدکی تھی کیونکہ وہ اس نعرے سے خوفزدہ تھے، لیکن اس کے باوجود آزادی کی تحریک رکی نہیں اور مجاہدینِ آزادی اسے آگے بڑھاتے رہے۔ انہوں نے بی جے پی پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہمارے ملک کی حکمراں جماعت ہر چیز پر قبضہ جمانا چاہتی ہے۔ جو چیز ان کے پاس نہیں ہوتی، وہ اسے بھی اپنی بنانا چاہتے ہیں۔ جب ان کی تنظیم بن رہی تھی تو بحث یہ تھی کہ بی جے پی مذہبی رواداری اور سوشلسٹ اصولوں پر چلے گی یا نہیں۔ اْس وقت جنہیں چیئرمین منتخب کیا گیا انہوں نے سیکولر اور سوشلسٹ راستہ اپنایا مگر آج یہ لوگ جے پرکاش نارائن جی کی تصویر کے سائے میں وہی نظریہ پیش کرنے کی کوشش کرتے ہیں جس پر خود عمل نہیں کرتے۔ انہوں نے کہا کہ وندے ماترم صرف گانے کے لیے نہیں بلکہ عمل میں لانے کے لیے ہے۔ جس وندے ماترم نے آزادی کی تحریک میں سب کو جوڑا آج کچھ لوگ ملک کو بانٹنے کی کوشش کررہے ہیں۔ بی جے پی والے اسے اپنی تخلیق سمجھ کر پیش کرتے ہیں۔ جن لوگوں نے آزادی کی تحریک میں حصہ ہی نہیں لیا، وہ اس کی قدر کیا جانیں گے؟ اپنی تقریر کے دوران انہوں نے کہا یہ لوگ راشٹروادی نہیں، مخالف راشٹر وِوادی/اینٹی نیشنل ہیں۔ پہلے برطانوی ’ڈیوائیڈ اینڈ رول کرتے تھے، آج بھی کچھ لوگ اسی راہ پر چل رہے ہیں۔