پٹنہ: بی جے پی پر حملہ کرتے ہوئے جے ڈی یو کے قومی جنرل سکریٹری اور ترجمان راجیو رنجن نے آج کہا ہے کہ بی جے پی لیڈر دکھاوے کیلئے سناتنی بنتے ہیں لیکن انہیں سناتن کی روایات اور اقدار پر کوئی اعتماد نہیں ہے ۔ ان کیلئے سناتن دھرم لوگوں کے جذبات بھڑکا کر ووٹ حاصل کرنے کا محض ایک ذریعہ ہے ۔ مثال دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پٹن دیوی میں ماتا کی مورتی کو گربھ گرہ سے اوپر لا کر رکھا گیا تھا۔ کئی سالوں تک وہاں کے پجاری اور لوگ ان کے مندر کی تعمیر کیلئے بی جے پی کے ایم ایل اے اور ایم پی سے رابطہ کرتے رہے ، لیکن برسوں سے وہاں الیکشن جیتنے والے بی جے پی لیڈروں نے کچھ نہیں کیا۔ تھکے ہارے لوگ وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے پاس گئے ۔ انہوں نے فوراً اپنی پارٹی کے کئی اراکین اسمبلی و اراکین کونسل وغیرہ سے بات کی اور فنڈ اکٹھا کرایا اور آج وہاںماں پٹن دیوی مندر میں بڑی شان سے براجمان ہیں۔ اس دوران بی جے پی کے کسی فردنے مدد نہیں کی۔ بی جے پی کے سناتن مخالف ہونے کا اس سے بڑا ثبوت کیا ہو سکتا ہے ؟جے ڈی یو جنرل سکریٹری نے کہا کہ بی جے پی کے لوگوں کو وزیر اعلی نتیش کمار سے سیکھنا چاہئے کہ دراصل سناتن کی پیروی کیسے کی جاتی ہے ۔ سناتنی روایت تمام مذاہب، فرقوں وغیرہ کا احترام کرنا سکھاتی ہے ۔ اسی کی پیروی کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے بہار میں تمام مذاہب کے مذہبی مقامات کو بغیر کسی تفریق کے ترقی کر کے سہولیات میں اضافہ کیا ہے ۔ سب نے دیکھا ہے کہ حال ہی میں ان کی قیادت میں راجگیر کے ملماس کا کتنے عظیم الشان طریقے سے اہتمام کیا گیا۔ انہوں نے ہی بہار شریف میں مخدوم صاحب کا مقبرہ بہت اچھے طریقے سے بنایا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ان کی قیادت میں بہار نے گرو گوبند سنگھ جی کا 550 واں پرکاش اتسو بڑی شان و شوکت کے ساتھ منایا، پورا ملک اس کا گواہ ہے ۔ اس کے علاوہ انہوں نے چہارشنبہ مت اور جین سماج کے اہم مقامات کی تزئین و آرائش بھی کی ہے ۔ دراصل، بی جے پی کو سمجھنا چاہیے کہ سناتن محبت سکھاتا ہے ، جنون نہیں۔ سناتن جھگڑے کا نہیں بھائی چارے کا پیغام دیتا ہے ۔