بی جے پی کو مدھیہ پردیش میں 19 اور گجرات کی تمام 8 نشستوں پر کامیابی

,

   

بھوپال: بی جے پی نے مدھیہ پردیش اسمبلی کے ضمنی انتخابات میں 28 نشستوں کے منجملہ 19 نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے جبکہ گجرات میں تمام 8 اسمبلی حلقوں میں کامیاب ہوئی۔ 3 نومبر کو منعقدہ ضمنی انتخاب میں مدھیہ پردیش میں کانگریس نے 8 نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے اور ایک حلقہ میں بی جے پی پر سبقت لے جارہی ہے ۔ شیوراج حکومت میں 12 وزراء کے منجملہ 2 جنہوں نے ضمنی انتخاب لڑا تھا، ناکام ہوئے ہیں۔ ایک اور وزیر پیچھے چل رہے ہیں۔ جو دو وزراء ناکام ہوئے ہیں ، ان میں گری راج ڈنڈوتیا اور اینڈل سنگھ کمسنا ہیں۔ ریاستی وزیر امرتی دیوی جنہیں کمل ناتھ نے ’’ایٹم‘‘ قرار دیا تھا ۔ اس پر انہیں ہر گوشہ سے تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ کانگریس کے امیدوار سے 4800 ووٹوں سے پیچھے چل رہی ہے ۔ ریاستی وزراء جنہوں نے انتخابات میں کامیابی حاصل کی ہے ان میں بشو لال سنگھ ، پربھو رام چودھری ، پی سنگھ تومر، مہیندر سنگھ سیسوڈیا ، راجوردھن سنگھ ، سریش دھکڑ ، ہردیپ سنگھ ڈانگ اور او پی ایس بھدوریہ شامل ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ کانگریس کے سابق 25 ارکان اسمبلی کے بموجب 7 ارکان کو بی جے پی کا ٹکٹ دیا گیا تھا جو تمام ناکام ہوئے ہیں۔ بی جے پی لیڈر جیوتردتیہ سندھیا کے مضبوط گڑھ گوالیار چمبل خطہ میں بی جے پی نے 10 نشستیں جیتی ہیں۔ گجرات میں بی جے پی کو 55 فیصد ووٹ ملے جبکہ کانگریس کو 34 فیصد ووٹ حاصل ہوئے ہیں۔ چیف منسٹر گجرات وجئے روپانی نے کہا کہ بی جے پی کی یہ کامیابی آنے والے مقامی بلدیات انتخابات کیلئے ایک آزمائش ہے۔گجرات اسمبلی کے ضمنی انتخابات کے نتائج نے بی جے پی کی بہترین حکمرانی کا ثبوت دیا ہے۔