قومی قیادت ریاست میں پارٹی مستقبل پر مایوس اور غیر یقینی کیفیت کا شکار
حیدرآباد۔24فروری(سیاست نیوز) بی جی پی قومی قیادت تلنگانہ میں حصول اقتدار کے خواب سے مایوس ہونے لگی ہے اور تلنگانہ میں پارٹی اپنے مستقبل کے متعلق بے یقینی کا شکار ہوتی جا رہی ہے۔ ریاست میں اقتدار حاصل کرنے اب تک کی منصوبہ بندی اور سرگرمیوں کے ماند پڑنے کے متعلق آگہی کے دوران یہ انکشاف ہونے لگا ہے کہ تلنگانہ میں بی جے پی کے موقف کے متعلق پارٹی اعلیٰ قیادت مایوس ہوچکی ہے کیونکہ ریاستی قیادت میں داخلی اختلافات پارٹی استحکام کی راہ میں بڑی رکاوٹ ثابت ہورہے ہیں۔ تلنگانہ میں بی جے پی قائدین پارٹی کو مستحکم کرنے کی بجائے گروپ بندیوں کا شکار ہیں اور ان گروپ بندیوں کے خاتمہ کیلئے قومی قیادت کی کوششیں ناکام ہوتی نظر آرہی ہیں۔ تلنگانہ میں بی جے پی نے دیگر جماعتو ںکے قائدین کو پارٹی میں شامل کروانے میں جو اقدامات کئے تھے وہ اب ماند پڑنے لگے ہیں اور کہا جا رہاہے کہ ایٹالہ راجندر کی زیر قیادت تشکیل دی گئی کمیٹی کی کارکردگی پر سوال اٹھاتے ہوئے یہ کہا جارہاہے کہ ایٹالہ راجندر جو سابق میں کابینی وزیر رہے ہیں وہ بی جے پی کے استحکام میں دلچسپی کا مظاہرہ نہیں کر رہے ہیں جبکہ ایٹالہ راجندر گروپ کے قائدین کا کہناہے کہ بی جے پی ریاستی قیادت راجندر کی زیر قیادت کمیٹی سے رابطہ میں آنے والے دیگر سیاسی قائدین کے ناموں کا انکشاف کرنے لگے ہیں جو پارٹی مفادات کو نقصان پہنچارہا ہے۔ پارٹی قائدین بالخصوص ریاستی صدر بنڈی سنجے کے حامی دیگر قائدین پر اپنا دبدبہ برقرار رکھنے کوشاں ہیں اور پارٹی کے ریڈی قائدین اپنے حلقہ اثر کو مستحکم کرنے کوشش کرنے لگے ہیں ۔ تلنگانہ کی اس صورتحال سے بی جے پی قومی قیادت کو واقف کروانے کے بعد بی جے پی تلنگانہ میں اقتدار کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دورکرنے کی کئی ناکام کوشش کرچکی ہے لیکن قائدین کے درمیان رسہ کشی کو دور کرنے میں بی جے پی قومی قیادت ناکام رہی ۔ دیگر جماعتوں کے قائدین جو بی جے پی کے استحکام پر پارٹی میں شمولیت پر غور کر رہے تھے وہ اب کہنے لگے ہیں کہ بی جے پی بھی دیگر جماعتوں سے علحدہ نہیں ہے کیونکہ وہاں بھی گروپ بندیاں اور طبقہ واری قائدین کے گروہ موجود ہیں جو اپنے پارٹی سے زیادہ اپنے مفادات کو عزیز رکھتے ہیں۔م