نئی دہلی ۔ 21 ۔ اگست (سیاست ڈاٹ کام) بی جے پی نے اپنی رکنیت سازی مہم کے دوران جو منگل کے دن اختتام پذیر ہوگی، کم از کم 3.78 کروڑ مزید رکن بنائے جبکہ اس کا ہدف صرف 2.2 کروڑ تھا۔ دشینت کمار گوتم نائب صدر بی جے پی اور معاون کنوینر رکنیت سازی مہم نے اسے دیڑھ ماہ طویل رکنیت سازی مہم کو انتہائی کامیاب قرار دیا اور اعتماد ظاہر کیا کہ پارٹی کی رکنیت پانچ کروڑ کے قریب ہوجائے گی جبکہ پارٹی ملک گیر سطح سے آئندہ چند دن میں ملک گیر معلومات حاصل کرے گی۔ رکنیت سازی مہم کا آغاز 6 جولائی کو وزیراعظم نریندر مودی اور صدر بی جے پی امیت شاہ کے واراناسی اور تلنگانہ میں اس کا افتتاح کرنے کے بعد شروع ہوا تھا۔ مہم کا آغاز پارٹی کے نظریہ کار شیاما پرساد مکرجی کی سالانہ یوم پیدائش تقریب کے موقع پر کیا گیا تھا۔ سرکاری ذرائع کے بموجب 11 کروڑ ارکان ایک زلزلہ انگیز تعداد ہے جبکہ مسڈ کالس کے ذریعہ رکنیت سازی مہم شروع کی گئی تھی۔ پارٹی نے 2015 ء کے دوران تقریباً اس کی آدھی تعداد کی معلومات کی جانچ کی تھی۔ تاہم انہوں نے کہا کہ پارٹی اس بار زیادہ جانچ کرنے اپنے ساتھ رکھتی تھی ۔ وزیراعظم مودی کی مقبولیت اور امیت شاہ کی تنظیمی صلاحیت نے نئے ارکان کی بنانے کی مہم کلیدی کردار ادا کیا ہے ۔ یو پی میں 65 لاکھ ، مغربی بنگال میں 36 لاکھ ، گجرات میں 34 لاکھ ، دہلی اور دیگر ریاستوں میں 15 لاکھ رکن بنائے گئے۔ حالانکہ نئے ارکان کی اکثریت پارٹی میں مسڈ کال کے ذریعہ شامل ہوئی لیکن کئی افراد نے پارٹی کی ویب سائیٹ اور مودی ایپ استعمال کیا۔ اب رکنیت سازی مہم ختم ہورہی ہے اور پارٹی ستمبر سے تنظیمی انتخابات کا آغاز کرے گی۔ قومی کونسل کے ارکان ڈسمبر میں اور قومی صدر کا انتخاب کیا جائے گا ۔ امیت شاہ اب مرکزی وزیر داخلہ ہیں اور پارٹی ممکن ہے کہ پارٹی کے نئے صدر کا بھی انتخاب کرے۔