بی جے پی کے آئی ایس آئی کیساتھ تعلقات کے ڈگ وجئے سنگھ کے الزامات پر برہمی

   

الزامات تفرقہ انگیز اور باعث شرم ۔ سونیا گاندھی سے معذرت خواہی کیلئے زعفرانی پارٹی کے قائدین کا مطالبہ

نئی دہلی 2 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس لیڈر ڈگ وجئے سنگھ کے الزام کے بعد کہ بی جے پی اور پاکستانی جاسوسی ایجنسی آئی ایس آئی کے درمیان تعلقات پائے جاتے ہیں۔ بی جے پی نے پلٹ وار کرتے ہوئے کہاکہ اس طرح کا الزام زعفرانی پارٹی کے لئے باعث شرم اور قابل مذمت ہے اور بی جے پی نے ان ریمارکس کے بعد صدر کانگریس سونیا گاندھی سے معذرت کا مطالبہ کیا ہے۔ سنگھ نے ہفتہ کو الزام لگایا تھا کہ مسلمانوں سے زیادہ ہندو پاکستان کے لئے جاسوسی کرتے ہیں اور کہا تھا کہ بی جے پی اور اُس کی انتہا پسند پارٹی بجرنگ دل آئی ایس آئی پاکستان سے رقومات حاصل کرتے ہیں۔ بی جے پی ترجمان سمبت پترا نے ایک پریس کانفرنس کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ کانگریس سماج کو تفرقہ پروری میں منقسم کررہی ہے اور پترا نے کہاکہ ڈگ وجئے سنگھ نورتن میں سے ایک رتن ہیں جنھوں نے کانگریس کی شکست میں اہم رول ادا کیا ہے اور مزید کہاکہ سنگھ نے جو کچھ بھی بیان دیا ہے وہ قابل مذمت، باعث شرم اور تشویش کا باعث ہے جو ملک کے خلاف اور اُن کے بیمار ذہن کی عکاسی کرتا ہے۔ پترا نے کہاکہ کانگریس کے قائدین جیسے راہول گاندھی، منی شنکر ایئر، غلام نبی آزاد، سام پتروڈہ، سلمان خورشید، سشیل کمار شنڈے اور ادھیر رنجن چودھری، سنگھ کے علاوہ دوسرے پاکستانی نورتن ہیں اور اس پر اُن کو فخر بھی ہے اور یہ لوگ جو بھی بیان دیتے ہیں پاکستان میں اُن کی گونج ہوتی ہے۔ مثال کے طور پر راہول گاندھی کا بیان کہ کشمیر میں تشدد برپا ہے اور عوام مارے جارہے ہیں۔ پاکستانی اخبارات کی سرخیوں کی نہ صرف زینت بنا بلکہ پاکستان نے اس بیان کو اقوام متحدہ میں اُٹھایا اور ڈگ وجئے سنگھ کا اس طرح کا سنجیدہ الزام باعث تشویش ہے جس کے لئے سونیا گاندھی کو معذرت کرنی چاہئے۔ پترا نے کہاکہ کانگریس لیڈرس جب بولنا شروع کرتے ہیں تو اُن کو اندازہ نہیں ہوتا ہے کہ اُن کی حدود کیا ہونی چاہئے اور وہ ہمیشہ وزیراعظم کے خلاف زہر اُگلنے کے لئے بے چین رہتے ہیں۔ اُنھوں نے کئی مثالوں سے ثابت کیاکہ اپوزیشن پارٹیاں مختلف مواقع پر مخالف ہندو فلسفہ کا اظہار کرتے رہے ہیں اور تعجب کا اظہار کیاکہ سنگھ کو کس طرح علم ہوا کہ جو افراد آئی ایس آئی کے لئے کام کررہے ہیں اُن کا مذہب کیا ہے۔ مدھیہ پردیش میں جس وقت زعفرانی پارٹی حکمراں تھی تو پولیس نے کئی افراد کو پاکستان کے لئے جاسوسی کرنے پر گرفتار کیا تھا اور اُن کے خلاف کارروائی کی تھی لیکن اس مسئلہ کو فرقہ واری یا سیاسی رنگ دینا مناسب نہیں ہے۔ سنگھ نے وضاحت کی تھی کہ اُن کے بیان کو توڑ مروڑ کے پیش کیا گیا اور اُنھوں نے کبھی بھی بی جے پی کے آئی ایس آئی سے تعلقات نہیں کہا۔ اس پر بی جے پی لیڈر نے کہاکہ وہ اس بات سے انکار نہیں کرسکتے کیوں کہ اس کے لئے ویڈیو موجود ہے۔ پترا نے کانگریس پر الزام لگایا کہ ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر میں تاخیر کی بھی وہ ذمہ دار ہے۔ کلبھوشن جادھو تک قونسلر ربط کی اجازت دینے پر اُنھوں نے ہندوستان کے لئے یہ ایک انصاف کی زبردست جیت ہے۔