بی جے پی کے صدر جے پی نڈا اور دوسرے پارٹی لیڈران نے ارنب گو سوامی پر حملے کی مذمت کی

,

   

نئی دہلی: پارٹی کے صدر جے پی نڈا سمیت بی جے پی رہنماؤں نے جمعرات کے روز سینئر صحافی ارنب گوسوامی پر مبینہ حملے کی مذمت کی اور اس واقعے کو لے کانگریس پارٹی کو نشانہ بنایا ہے۔

نڈا نے ٹویٹ کیا کہ ارنب گوسوامی کو کانگریس کے وزیراعلیٰ کی جانب سے سرعام دھمکی دینے کے بعد حملہ کی خبر سن حیرت ہوئی۔ ایک صحافی ازادی پر اس واقعے کی وجہ سے سوالات اٹھ رہے ہیں کانگریس سے پتہ چلتا ہے کہ یہ وہ پارٹی ہے جس نے ایمرجنسی لائی ہے اور آزادانہ تقریر کو پامال کرنے کی اپنی بھرپور روایت جاری رکھی ہے ۔

اپوزیشن پارٹی کی طرف سے فوری طور پر کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا۔

پولیس نے بتایا کہ دو موٹرسائیکلو پر جانے والے افراد نے مبینہ طور پر ممبئی میں گوسوامی کی کار پر حملہ کیا اور ان کے کار کے شیشے کو توڑنے کی کوشش کی جب وہ جمعرات کی صبح سویرے گھر جارہے تھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ دونوں حملہ آوروں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

سینئر بی جے پی رہنما اور اطلاعات و نشریات کے وزیر پرکاش جاوڈیکر نے بھی اس واقعے کی مذمت کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کسی بھی صحافی پر ہونے والا ہر حملہ قابل مذمت ہے کیونکہ یہ جمہوریت کے خلاف ہے اور قانون کے مطابق ملزمان کے خلاف کارروائی کی جانی چاہیے۔

بی جے پی کے متعدد دیگر رہنماؤں نے بھی اس واقعے کی ناراضگی کی اور کانگریس کو زمہ دار ٹھہرایا ہے۔

ریپبلک ٹی وی کے چیف ایڈیٹر اور مالک گوسوامی نے واقعے کے بعد شائع کی گئی ایک ویڈیو میں کہا ہے کہ انہیں اپنے سکیورٹی گارڈز کے ذریعہ بتایا گیا تھا کہ حملہ آور یوتھ کانگریس کے کارکن تھے۔

پولیس یا نوجوانوں کی تنظیم کے ذریعہ بھی اس کی کوئی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔

صحافی نے کانگریس رہنماؤں کی طرف سے ان کے تبصرے کے لئے سخت تنقید کی اپیل کی ہے ارنب گوسوامی نے پالگھر واقعہ کو لے سونیا گاندھی کے بیان پر غلط تبصرہ کیا تھا جس کے بعد راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوٹ نے کاروائی کی مانگ کی تھی۔

کانگریس پارٹی کے چیف ترجمان رندیپ سنگھ سرجے والا کے ساتھ کئی لیڈران طملامت کرتے ہوئے یہ الزام لگایا کہ یہ “انتہائی شرمناک بات ہے کہ وزیر اعظم اور بی جے پی نے ٹی وی اینکروں کے اس برانڈ کی تعریف کی ہے، یہ بہت شرمناک ہے۔