سال میں 2 کروڑ ملازمتیں فراہم کرنے کے وعدہ سے انحراف ،کے ٹی آر کا جلسہ عام سے خطاب
حیدرآباد ۔25 مارچ (سیاست نیوز) ریاستی وزیر آئی ٹی و صنعت کے ٹی آر نے تلنگانہ بی جے پی کے صدر بنڈی سنجے کی جانب سے تلنگانہ میں ’’بیروزگاری مارچ‘‘ کا انعقاد کرنے کے اعلان پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے بی جے پی کے قائدین کو تلنگانہ میں ’’بیروزگاری مارچ‘‘ منعقد کرنے کے بجائے دہلی میں وزیراعظم نریندر مودی کی قیامگاہ پر بیروزگاری مارچ کرنے کا مشورہ دیا۔ ضلع رنگاریڈی کے پداعنبرپیٹ میں منعقدہ بی آر ایس کے جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کے ٹی آر نے کہا کہ 2014ء کے عام انتخابات میں نریندر مودی نے بی جے پی کو اقتدار حاصل ہونے پر سال میں 2 کروڑ ملازمتیں فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ وعدہ کے 9 سال مکمل ہوگئے ہیں۔ اس لحاظ سے 18 کروڑ ملازتیں فراہم کرنا چاہئے تھا۔ وعدہ نبھانے میں وزیراعظم پوری طرح ناکام ہوگئے اور تلنگانہ کے بی جے پی قائدین بے شرمی کا مظاہرہ کررہے ہیں۔ 18 لاکھ ملازمتیں بھی فراہم نہیں کی گئی۔ بی جے پی کے قائدین تلنگانہ میں نہیں دہلی میں ’’بیروزگاری مارچ‘‘ کا اہتمام کریں۔ تلنگانہ کے عوام باشعور ہیں۔ بی جے پی کی دھوکہ بازی، فرقہ پرستی، نفرت کی سیاست تلنگانہ میں نہیں چلے گی۔ کسانوں کی آمدنی دو گنا کرنے کا وعدہ کرتے ہوئے سیاہ قوانین نافذ کئے گئے۔ کالادھن لاکر ہر شہری کے بنک کھاتوں میں 15 لاکھ روپئے جمع کرنے کا وعدہ کیا گیا اس کو بھی فراموش کردیا گیا۔ مرکز کے مختلف محکمہ جات میں 16 لاکھ مخلوعہ جائیدادیں ہیں۔ پبلک سیکٹر اداروں کو فروخت کرنے بند کرنے اور خانگی شعبوں کے حوالے کرنے سے ملک میں شرح بیروزگاری میں زبردست اضافہ ہوگیا ہے۔ پسماندہ طبقات کو فراہم کئے گئے تحفظات کو برخاست کرنے کی سازش کی جارہی ہے۔ کے ٹی آر نے طلبہ و نوجوانوں سے اپیل کی وہ اپوزیشن جماعتوں کے بچھائے ہوئے جال میں ہرگز نہ پھنسے۔ محنت اور دلچسپی سے حصول ملازمتوں کیلئے تیاری کریں۔ تلنگانہ حکومت آئندہ تمام انتخابات سخت نگرانی میں انجام دیتے ہوئے بڑے پیمانے پر روزگار فراہم کرے گی۔ن