نیویارک: امریکہ ان شبہات کا اظہار کر رہا ہے کہ چین کی جانب سے تائیوان کی ناکہ بندی پر کوئی رضا مندی اس جزیرے پرزبردستی قبضہ کرنیکا حصہ ہوسکتی ہے۔ چین نے حال ہی میں کئی فوجی مشقیں کی ہیں جن کو چینی ریاستی میڈیا نے کسی ممکنہ ناکہ بندی کی ’’ڈرلز‘‘ سے تعبیر کیا ہے۔تاہم امریکی محکمہ دفاع کے ایک اہلکار نے جمعرات کو کہا کہ چین کی جانب سیتائیوان کی کسی ناکہ بندی کے بہت منفی مضمرات ہوں گے۔ پینٹگان کے انڈو پیسفک امور کے نائب وزیر ایلی ریٹنر نے واشنگٹن میں کہا کہ بیجنگ کیلئے اس (اقدام) کی قیمت بہت بڑی ہوگی اور اس میں رسک بھی بہت زیادہ ہے۔ انہوں نے ممکنہ منظر نامے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ جونہی چین تائیوان کی ناکہ بندی کرنا شروع کرے گا ، عالمی معیشت دھڑام سے گر پڑے گی۔ اور عالمی معیشت کو شدید دھچکا لگے گا۔بقول ان کے چین کے اس اقدام کے باعث جنم لینے والی معاشی مشکلات سے کوئی بھی نہیں بچ پائے گاریٹنر نے مزید کہا کہ ناکہ بندی سے پیدا ہونے والے تباہ کن معاشی اثرات کی وجہ سیامکانی طور پر بین الاقوامی برادری تائیوان کا ساتھ دے گی ا ور چین کے خلاف جائے گی۔انہوں نے تنبیہ کی کہ پینٹگان سمجھتا ہے کہ ملٹری کے شعبے میں ترقی کے باوجود چین کے پاس یہ اہلیت نہیں ہے کہ وہ تائیوان کو مکمل طور پر دنیا کیلئے بند کردے۔محکہ دفاع کے اہلکار نے کہا کہ تائیوان کے پاس خود اپنے اور بین الاقوامی برادری کی مدد سے کئی ممکنہ آپشنز ہوں گے کہ وہ اپنے ملک کو چلانے کیلئے صنعتی اشیا اور خام مال دستیاب کر سکے۔