تائیون کی آزادی کو فروغ دینے والی تنظیموں پر چین کی کاروائی

,

   

بیجنگ۔امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نانسی پیلوسائی کے تائی پی اعلی سطحی دورے جو امریکی اعلی عہدیداروں کا25سال میں پہلی مرتبہ پیش آیاہے‘ چین نے چہارشنبہ کے روز اعلان کیاکہ وہ تائیوان کی آزادی کی مانگ کرنے والے تنظیموں کے خلاف سخت اقدامات او ر بعض تائیوانی کھانے کے مصنوعات کی درآمد کے علاوہ قدرتی ریت کی برآمد پر امتنا ع عائد کرنے کااعلان کیاہے۔

چین جس کا تائیوان پر اپنے علاقے ہونے کا دعوی ہے اور غیر ملکی حکومت کے ساتھ تائیوان کے عہدیداروں کی کسی بھی ملاقات کی مخالفت کرتا ہے نے تائیوان کی درالحکومت تائی پی میں پیلوسائی کی منگل کے رات آمد کے بعد خود مختار مذکورہ جزیرہ کے اطراف واکناف میں سلسلہ وار ملٹری مشق کو انجام دیا ہے۔

تائی پی کے لئے 82سالہ اعلی ڈیموکریٹ کے دورے کو منظوری دیتے ہوئے چین نے امریکہ پر ”ون چین‘’پالیسی کی خلاف ورزی کرنے کا الزام لگایاجس کے تحت بیجنگ سمجھتا ہے کہ تائیوان کو چین کی سرزمین کا حصہ سمجھتا ہے۔

اسٹیٹ کونسل کی مذکورہ تائیوان امور دفتر کو چین کا ایک سرکاری ادارہ ہے جس تائیوا ن کے امور دیکھتا ہے نے ”تائیوان کی آزادی“ کی مانگ کرنے والے سخت گیر عناصر سے لے کر تنظیموں پر تعزیری اقدامات اٹھائے جائیں گے۔

’جمہوریت“ اور ”تعاون اور ترقی“ کی آڑ میں ’تائیوان فانڈیشن برائے جمہوریت“ اور ”عالمی اشتراک اور تعاون فنڈ“ نے عالمی سطح پر ”تائیوان کی آزادی“ کے نام پر علیحدگی پسند سرگرمیوں کو خوبی کے ساتھ انجام دیاہے۔

مذکورہ دفتر کے ترجمان نے ما زیوگاؤنگ نے کہاکہ وہ بیرونی چین مخالف قوتوں کو اکٹھاکے ساتھ اپنے آپ کو اکٹھا کرنے کے لئے ہر ممکن کوشش کررہے ہیں۔

مانے کہاکہ انہوں نے سرزمین پر حملہ کیااور اسے بدنام کیاہے اورتائیوان کی نام نہادبین الاقوامی جگہ کوبڑھانے کے لئے پیسوں کا استعمال کیاجس سے ایک چین کے اصول کے لئے بین الاقوامی حمایت نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی ہے۔