تاریخی مساجد کے انتظامی امور کی نگرانی میں لاپرواہی افسوسناک

   

مکہ مسجد کے مرمتی کاموں کیلئے بجٹ کی عدم اجرائی ، شاہی باغ عامہ مسجد میں آوارہ کتوں کی رسائی
محکمہ اقلیتی بہبود کی کارکردگی حکومت کی بدنامی کا سبب
حیدرآباد۔18جنوری(سیاست نیوز) محکمہ اقلیتی بہبود کے عہدیدارو ںکو محکمہ کے تحت موجود مساجد کے انتظامی امور اور ان کی نگرانی کی کوئی پرواہ نہیں ہے اور نہ ہی ان مساجد کے امور کو وہ بہتر بنانے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ شہر حیدرآباد میں موجود دو سرکردہ وتاریخی اہمیت کی حامل مساجد کے امور کو دیکھتے ہوئے ایسا محسوس ہونے لگا ہے کہ ریاستی حکومت کے محکمہ اقلیتی بہبود میں مذہب بیزار عہدیدار خدمات انجام دے رہے ہیں اور انہیں اس بات کی بلکل پرواہ نہیں ہے کہ ان تاریخی مساجد کے مصلیوں اور منتظمین کو کس طرح کے مسائل کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ طویل مدت سے جاری مکہ مسجد کی آہک پاشی و مرمتی کاموں کے لئے بجٹ کی عدم اجرائی کے سبب کنٹراکٹر کام کی رفتار کو تیز کرنے کے موقف میں نہیں ہے اور مکہ مسجد کے مسائل کے متعلق متعدد مرتبہ توجہ دہانی کے باوجود ان کو حل کرنے کے اقدامات نہیں کئے جا رہے ہیں اور نہ ہی بجٹ کی اجرائی عمل میں لائی جا رہی ہے۔ اسی طرح شاہی مسجد باغ عامہ میں اب کوئی ملازم باقی نہیں ہے اور جو ملازمین وظیفہ پر سبکدوش ہوچکے ہیں ان کی جگہ کوئی تقررات نہ کئے جانے کے سبب شاہی مسجد باغ عامہ میں مسجد کے خطیب و امام کے علاوہ مؤذن کو مختلف امور انجام دینے پڑرہے ہیں۔ شاہی مسجد باغ عامہ جہاںخطیب و امام ‘ مؤذن‘ منتظم ‘ فراش‘ جاروب کش ‘ کاماٹی کے منظورہ عہدہ ہیں لیکن اب صرف خطیب و امام کے علاوہ مؤذن موجود ہیںجبکہ مابقی تمام عہدے مخلوعہ ہیں جن پر فوری تقررات کئے جانے ضروری ہیں۔ شاہی مسجد باغ عامہ کے مسائل میں آئے دن اضافہ ہونے لگا ہے کیونکہ تاریخی مسجد ہونے اور انتہائی حساس علاقہ میں ہونے کے باوجود مسجد میں کسی قسم کی کوئی سیکیوریٹی کا انتظام نہیں ہے اور نہ ہی مکہ مسجد کی طرح شاہی مسجد باغ عامہ میں ہوم گارڈس یا سیکیوریٹی گارڈس کا تقرر کیا گیا ہے۔ باغ عامہ میں مسجد جو صبح کی اولین ساعتوں سے رات 10بجے تک کھلی ہوتی ہے ایک چوکیدا ربھی موجود نہیں ہے جس کے سبب مسجد کے صحن ہی نہیں بلکہ اندرونی حصوں تک آوارہ کتوں کی رسائی بہ آسانی ہونے لگی ہے اور صبح کی اولین ساعتوں میں مسجد کے صحن میں موجود حوض کے آس پاس کتوں کے غول نظر آرہے ہیں۔ مکہ مسجد اور شاہی مسجد دو ایسی تاریخی مساجد ہیں جو کہ راست محکمہ اقلیتی بہبود کے تحت ہیں اور ان مساجد کے امور کو بھی بہتر بنانے میں عہدیداروں کی جانب سے کی جانے والی لا پرواہی انتہائی افسوسناک ہے اور یہ حکومت کی بدنامی کا سبب بن رہی ہے۔م