تاریخی گلزارحوض کے عظمت رفتہ کی بحالی

   

سیاحوں کیلئے پُرکشش، عظیم ثقافتی و تاریخی نمونہ سے حیدرآباد کی رونق میں مزید اضافہ

حیدرآباد : پرانے شہر کے عظیم تاریخی ورثہ میں شمار کئے جانے والے گلزارحوض کی عظمت رفتہ کو بحال کردیا گیا ہے۔ تقریباً 4 دہوں سے مسلسل لاپرواہی اور مبینہ تنگ نظری کا شکار یہ عظیم شاہکار کو اب قدیم رونق کو بحال کردیا گیا ہے۔ سرکاری محکموں کی عدم توجہ اور مجرمانہ غفلت سے اس تاریخی و ثقافتی ورثہ کی حامل نشانی کو خطرہ لاحق ہوگیا تھا اور کئی برسوں تک اس کی صفائی بھی عمل میں نہیں لائی گئی تھی۔ شہر کی اہمیت اور پرانے شہر کی تاریخی عمارتوں میں ایک نگینہ کی اہمیت والے اس گلزارحوض کو محض علاقہ کی پہچان تک محدود کردیا گیا تھا اور لاپرواہی اور سرکاری عدم دلچسپی سے آہستہ آہستہ اس کی شناخت اور یہاں تک اس کے وجود کو خطرہ میں ڈال دیا تھا۔ تاہم اس دوران ’’ہمارا چارمینار ہماری ذمہ داری‘‘ کا نعرہ بلند کرتے ہوئے لائن کلب آف حیدرآباد پٹیلس نے گلزار حوض کی عظمت رفتہ کو بحال کرنے میں پہل کی۔ گلزارحوض کا فوارہ جو کبھی چارسو کا حوض کہلاتا تھا اور اپنی چاروں سمت سے آنے والوں کو اپنی جانب راغب کرنے اور پرکشش انداز سے سیاحوں کی توجہ کو اپنی جانب موڑتا تھا۔ اس عظیم شاہکار کی بے حسی کے سبب بدحالی کا شکار بناتے ہوئے کوڑادان کی شکل اختیار کر گیا تھا جو ہر اس شہری کیلئے تکلیف کا باعث بنا ہوا تھا جو اپنے شہر کی تاریخی اہمیت اور عظیم ثقافتی تاریخ کے حامل ان نمونوں کو کبھی بہترانداز میں اور ان کے مقام کے اعتبار سے دیکھنا پسند کرتے ہیں اور کئی شہری اس افسوس کا شکار بھی تھے کہ ہم اپنی آنے والی نسلوں کو ان کے تاریخ کے بارے میں کس طرح واقف کروائیں اور اس خوف کا بھی شکار تھے کہ آنے والی نسلیں ان پر عدم تحفظ اور بے حسی کا کہیں الزام نہ لگائیں۔ گلزارحوض 12 رخی شاہکار تھا جو بعد میں 8 رخی ہوگیا ۔ گلزارحوض کی عظمت رفتہ کی بحالی کے بعد اس کی رنگت اور رونق سے شہری مسرور ہیں اور اس کے اطراف تصویرکشی اور سیلفی کا سلسلہ بھی شروع ہوگیا ہے۔ امکان ہیکہ عام زندگی کی بھرپور انداز میں بحالی کے بعد اس کا نظارہ کرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوگا۔