تبلیغی جماعت منی لانڈرنگ کیس… انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ کے شہر میں4 مقامات پر دھاوے

   

حیدرآباد۔ انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ نے تبلیغی جماعت منی لانڈرنگ کیس کے سلسلہ میں آج شہر کے چار مقامات پر دھاوے کئے اور تلاشی لی۔ یہ دھاوے اس کیس میں ملک بھر میں کی گئی تلاشی کارروائی کا حصہ ہے۔ ذرائع کے بموجب انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ کی ٹیموں نے ملے پلی میں واقع تبلیغی جماعت کے مرکز کے علاوہ ادارہ ملیہ میں دھاوے کئے اور تبلیغی جماعت کے 64 بیرونی شہریوں سے متعلق تفصیلات حاصل کی۔ ملے پلی کے مرکز پر دھاوے کے موقع پر ای ڈی کی ٹیم نے تلاشی لی اور مرکز کی سرگرمیوں کے علاوہ مالی معاملتوں کی بھی جانچ کی۔ تبلیغی جماعت سے تعلق رکھنے والے 46 بیرونی شہریوں بشمول خواتین کا تعلق سوڈان، ایران، ملیشیا، تھائی لینڈ، الجیریا، بنگلہ دیش، کرغستان وغیرہ سے ہے جو اس وقت ادارہ ملیہ ملک پیٹ میں مقیم ہیں جبکہ تقریبا 16 بیرونی شہری ملے پلی میں واقع حیدرآباد مرکز میں قیام پذیر ہیں۔ ملک بھر میں کورونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈاؤن کے بعد کئی بیرونی شہری اپنے ملکوں کو واپس نہیں ہوسکے۔ حیدرآباد پولیس نے مبینہ طور پر بیرونی شہریوں سے متعلق قوانین کی خلاف ورزی کا الزام عائد کرتے ہوئے شہر کے پولیس اسٹیشنوں آصف نگر، حبیب نگر، چادر گھاٹ، رام گوپال پیٹ میں 6 مقدمات درج کئے تھے۔تبلیغی جماعت کے ارکان اُن کے خلاف درج مقدمات کے سلسلہ میں تلنگانہ ہائی کورٹ سے رجوع ہوئے تھے۔ انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ نے ممبئی اور دہلی سمیت ملک بھر میں آج یہ دھاوے کئے۔ یہاں یہ تذکرہ بیجانہ ہوگا کہ انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ تبلیغی جماعت کے مرکز کے اندرون ملک و بیرون فنڈز کے ذرائع سے متعلق تحقیقات کررہا ہے۔ یہ فنڈدہلی میں مذہبی اجتماعات کے علاوہ جماعت کے ارکان کے سفری اخراجات کیلئے استعمال ہوتا ہے جن کا تعلق دنیا کے زائد از 20 ممالک سے ہے۔ ای ڈی نے انسداد منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت اپریل سے اپنی تحقیقات شروع کی ہے۔