تحریک طالبان کو نہیں بخشا جائے گا: پاکستان

   

اسلام آباد: پاکستان کے وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے ساتھ کسی بھی قسم کے باضابطہ مذاکرات شروع کرنے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیکورٹی فورسز تنظیم کے حملے کا منہ توڑ جواب دیں گی۔ پاکستان کے کوئٹہ میں ٹی ٹی پی کے حملے میں چار افراد کی ہلاکت کے ایک دن بعد، جمعرات کو یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ، مسٹر ثناء اللہ نے کہا کہ حکومت نے ماضی میں کالعدم گروپ کے ساتھ کوئی باضابطہ بات چیت نہیں کی اور نہ ہی ایسا کوئی عمل ہوا ہے ۔ شروع کر دیا ہے . انہوں نے کہا کہ ٹی ٹی پی میں اندرونی دھڑے بندی ہے جن میں سے کچھ مفاہمت کے حق میں ہیں جبکہ دیگر اب بھی پاکستان کے ساتھ تنازعہ کی طرف مائل ہیں۔ کالعدم تنظیم کے کچھ لوگ مذاکرات میں دلچسپی رکھتے ہیں جبکہ کچھ مذاکرات میں خلل ڈالنے میں مصروف ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ امن اور مذاکرات میں دلچسپی رکھنے والوں کے لیے حکومت کے دروازے کھلے رہیں گے ۔وزیر داخلہ نے زور دے کر کہا کہ ملکی فوج ٹی ٹی پی کی دہشت گردی سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتی ہے اور سکیورٹی فورسز کی جانب سے اس کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں۔
انہوں نے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت حالیہ سیکیورٹی اجلاس میں عدم شرکت پر افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے مزید کہا، “وزیراعلیٰ کو اجلاس کو سنجیدگی سے لینے کی ضرورت ہے اور جب بھی انہیں وفاقی حکومت اور سیکیورٹی اداروں کی مدد کی ضرورت ہوگی، ہم بلا تاخیر ان کی مدد کریں گے ۔”