بھٹی وکرمارکا کا عہدیداروں کے ساتھ اجلاس، فلاحی اسکیمات کے فوائد عوام تک پہنچانے کی ہدایت
حیدرآباد ۔ 24۔ ڈسمبر (سیاست نیوز) ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرمارکا نے کہا کہ ریاست کی جامع ترقی کیلئے عہدیداروں اور ملازمین کو مکمل اختیارات دیئے گئے ہیں۔ اگر ان اختیارات کا بیجا استعمال کیا گیا یا پھر ترقیاتی کاموں میں کوتاہی کی گئی تو حکومت برداشت نہیں کرے گی۔ بھٹی وکرمارکا نے کھمم ضلع کلکٹریٹ میں عہدیداروں کے ساتھ جائزہ اجلاس منعقد کرتے ہوئے ضلع میں ترقیاتی اور فلاحی اسکیمات پر عمل آوری کے بارے میں تفصیلات حاصل کیں۔ اس موقع پر بھٹی وکرمارکا نے کہا کہ عوامی حکومت نے جن فلاحی اسکیمات کا آغاز کیا ہے ، ان کے فوائد حقیقی مستحقین تک پہنچانا عہدیداروں کی ذمہ داری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اسکیمات کی کامیابی کا انحصار موثر عمل آوری پر ہے۔ ریاست کو عالمی معیار کی طرز پر ترقی دینے کیلئے حکومت نے 2047 تک معیشت کو تین ٹریلین ڈالر تک ترقی دینے کا منصوبہ تیار کیا ہے ۔ حکومت نے تلنگانہ رائزنگ ویژن ڈاکیومنٹ تیار کیا جس پر عمل آوری محکمہ جات کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں انسانی وسائل کی ترقی کے ذریعہ عوام کی زندگی میں خوشحالی پیدا کی جائے گی۔ گزشتہ دو برسوں میں تلنگانہ نے سرمائی کاری کے کئی معاہدات طئے پائے ہیں۔ ڈپٹی چیف منسٹر نے کہا کہ اقامتی اسکولس اور ہاسٹلس کے طلبہ کے لئے ڈائیٹ اور کاسمیٹکس چارجس میں اضافہ کیا گیا۔ صحت بخش غذا کی سربراہی کے ذریعہ طلبہ کی صحت کا تحفظ کیا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم اور صحت حکومت کی اولین ترجیحات ہے۔ سرکاری اقامتی اسکولوں اور ضلع پریشد اسکولوں میں بنیادی سہولتیں فراہم کرنے کے لئے عہدیداروں کو ہدایت دی گئی ہے۔ ضلع کلکٹر اور دیگر عہدیداروں کو اسکولوں کا معائنہ کرتے ہوئے انتظامات کا جائزہ لینا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں کی کارکردگی کی تفصیلات عوام کے مشاہدہ کیلئے آن لائین پیش کی جائے ۔ انہوں نے اقامتی اسکولوں کے بہتر نتائج پر اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ سہولتوں میں کمی سے متعلق کسی بھی شکایت پر انچارج عہدیدار کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ حکومت نے غریب اور مستحق طلبہ کو کارپوریٹ طرز کی تعلیم مفت فراہم کرنے کیلئے انٹیگریٹیڈ اقامتی اسکولوں کے ہر اسمبلی حلقہ میں قیام کا فیصلہ کیا ہے۔ 20 ایکر پر انٹیگریٹیڈ اسکول کامپلکس رہیں گے جن میں تمام طبقات کے طلبہ کو رہائش کا انتظام رہے گا۔1
