ترکی میں روس اور یوکرین مذاکرات کیلئے 200 سے زائد صحافی

   

ماسکو ۔2 جون (یواین آئی؍اسپوٹنک) روس یوکرین مذاکرات کے لیے دنیا بھر کے 200 سے زائد صحافیوں کو ترکی کے شہر استنبول کے سیراگن پیلس میں سخت سیکوریٹی چیکنگ کے بعد داخلے کی اجازت دے دی گئی ہے ۔ یہ جانکاری خبر رساں ایجنسی اسپوٹنک نے پیر کو دی۔ ترکی کے ایک سفارتی ذریعے نے اسپوٹنک کو بتایا کہ روس اور یوکرین مذاکرات آدھی رات کے قریب شروع ہو سکتے ہیں۔ ترک حکام نے تمام جدید ترین حفاظتی اقدامات کو یقینی بنایا ہے ، بشمول سونگھنے والے کتوں کو وفد کی ملاقات کے مقام پر دھماکہ خیز مواد کی تلاش کے لیے متعین کیا گیا ہے ۔ اتوار کو استنبول پہنچنے والے روسی وفد کی سربراہی روسی صدر کے معاون ولادیمیر میڈنسکی کر رہے ہیں اور ان کے نائب وزیر خارجہ میخائل گالوزین، روسی جنرل اسٹاف مین ڈائریکٹوریٹ کے سربراہ ایگور کوسٹیوکوف اور نائب وزیر دفاع الیگزینڈر فومین بھی شامل ہیں۔ روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے اس سے قبل کہا تھا کہ روسی وفد 2 جون کو استنبول میں ہونے والے مذاکرات کے دوسرے دور کے دوران یوکرائنی فریق کو معاہدہ سے متعلق یادداشت پیش کرنے کے لیے تیار ہے ۔ غور طلب ہے کہ مئی کے وسط میں روسی صدر ولادیمیر پوتن نے تجویز پیش کی تھی کہ یوکرین بغیر کسی پیشگی شرط کے 15 مئی کو استنبول میں براہ راست مذاکرات دوبارہ شروع کرے ۔صدارتی دفتر کے ترجمان دمتری پیسکوف کے مطابق یوکرین کے ساتھ مجوزہ مذاکرات کا مقصد تنازع کی بنیادی وجوہات کو ختم کرنا اور روس کے مفادات کو یقینی بنانا ہے ۔ روسی وفد 15 مئی کو استنبول پہنچا اور یہ ملاقات اگلے دن ہوئی اور تقریباً دو گھنٹے تک جاری رہی۔ میڈنسکی نے کہا کہ روس اور یوکرین نے ممکنہ جنگ بندی کے لیے اپنے خیالات پیش کرنے پر بھی اتفاق کیا ہے ۔ انہوں نے یوکرین کے ساتھ بات چیت جاری رکھنے کے لیے روس کی تیاری کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔