104 اسمبلی حلقہ جات میں انٹیگریٹیڈ اقامتی اسکولس ، عثمانیہ یونیورسٹی میں بہتر انفراسٹرکچرکی فراہمی
حیدرآباد ۔ 25 ۔ اگست (سیاست نیوز) ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرمارکا نے کہا کہ تعلیم کے ذریعہ دنیا سے مسابقت کی جاسکتی ہے۔ بھٹی وکرمارکا ایک خانگی تنظیم کی جانب سے تعلیمی شعبہ کے بارے میں تیار کردہ کافی ٹیبل بک کی اجرائی کے بعد خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ سماج کی ترقی صرف تعلیم سے ممکن ہے۔ اگر ہم ملک سے نکل کر بین الاقوامی سطح پر مسابقت کا ارادہ کریں تو یہ صرف تعلیم سے ممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ سماج میں پسماندگی ، سماجی عدم مساوات اور دیگر مسائل کا حل تعلیم کو فروغ دینے میں ہے ۔ پنڈت جواہر لال نہرو نے ملک میں کئی نامور تعلیمی ادارے قائم کئے تھے۔ کئی وزرائے اعظم اور چیف منسٹرس نے تعلیمی ترقی کو جاری رکھا۔ ڈپٹی چیف منسٹر نے کہا کہ یونیورسٹی گرانٹس کمیشن کے تحت کئی آئی آئی ٹیز کے قیام میں تلگو شخصیتوں کا اہم رول ہے۔ انہوں نے کہا کہ کئی خانگی تعلیمی ادارے ترقی کرتے ہوئے یونیورسٹی کا درجہ حاصل کرچکے ہیں اور وہ اڈوانسڈ ٹکنالوجی کی تعلیم دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ حکومت اسکلس یونیورسٹی کے ذریعہ نوجوانوں کو مختلف شعبہ جات میں ترقی کی راہ ہموار کی ہے۔ تلنگانہ میں 100 آئی ٹی آئیز کو اڈوانسڈ ٹکنالوجی سنٹر میں تبدیل کیا جارہا ہے ۔ غریبوں کو عالمی معیار کی تعلیم فراہم کرنے کیلئے حکومت نے ہر اسمبلی حلقہ میں ینگ انڈیا انٹیگریٹیڈ اقامتی اسکولس کے قیام کا فیصلہ کیا۔ اسکول 25 ایکر اراضی پر 200 کروڑ سے قائم کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کے 104 اسمبلی حلقہ جات میں اسکولوں کی تعمیر کو منظوری دی گئی ہے ۔ بھٹی وکرمارکا نے کہا کہ حکومت تعلیم اور صحت کے شعبہ جات کو ترجیح دے رہی ہے۔ عثمانیہ یونیورسٹی میں تقررات کے علاوہ انفراسٹرکچر سہولتوں کو بہتر بنایا گیا ہے ۔ انہوں نے خانگی تعلیمی کو درپیش مسائل کی یکسوئی کا تیقن دیا۔1