کے سی آر کی شرکت سے ہنگامہ خیز مباحث کا امکان، بی اے سی اجلاس میں ایام کار اور ایجنڈہ کو قطعیت
حیدرآباد۔ 28 ڈسمبر (سیاست نیوز) تلنگانہ قانون ساز اسمبلی و کونسل کے سرمائی اجلاس کا کل 29 ڈسمبر صبح 10:30 بجے آغاز ہوگا۔ سیشن میں بی آر ایس سربراہ اور قائد اپوزیشن کے چندرا شیکھر راؤ کی شرکت سے گرما گرم مباحث کا امکان ہے۔ حکومت نے آبپاشی پراجکٹس کے علاوہ کرشنا اور گوداوری کے پانی کی تقسیم میں تلنگانہ کے ساتھ ناانصافی کے مسئلہ پر مباحث کا فیصلہ کیا ہے۔ حکومت کا الزام ہے کہ بی آر ایس کے 10 سالہ دور حکومت میں آندھرا پردیش کو زائد آبی حصہ داری کے حق میں معاہدہ کیا گیا جبکہ بی آر ایس نے آبی ناانصافی کے لئے کانگریس حکومت کی پالیسی کو ذمہ دار قرار دیا ہے۔ اجلاس کے پہلے دن سے ہی برسر اقتدار کانگریس اور اپوزیشن بی آر ایس کے درمیان گرما گرم بحث کی امید ہے۔ اسمبلی کا سرمائی سیشن ہنگامہ خیز ثابت ہوسکتا ہے کیونکہ بی آر ایس کے ذرائع کے مطابق دو سال کے وقفہ کے بعد کے سی آر پہلی مرتبہ مباحث میں بھی حصہ لیں گے۔ کانگریس، بی آر ایس اور بی جے پی نے سرمائی سیشن کے سلسلہ میں اپنی اپنی حکمت عملی طے کرلی ہے۔ کے سی آر نے ارکان اسمبلی کے ساتھ اجلاس منعقد کرتے ہوئے آبپاشی پراجکٹس اور پانی کی تقسیم کے مسئلہ پر ضروری معلومات فراہم کی ہیں۔ بی جے پی کے فلور لیڈر مہیشور ریڈی نے ساتھی ارکان اسمبلی کو پراجکٹس کے سلسلہ میں مکمل تیاری کے ساتھ اسمبلی پہنچنے کا مشورہ دیا۔ اسی دوران وزیر امور مقننہ ڈی سریدھر بابو نے اسمبلی اور کونسل کے عہدیداروں کے ساتھ اجلاس میں انتظامات کا جائزہ لیا۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلی اور کونسل کے ایام کار اور ایجنڈہ کا بزنس اڈوائزری کمیٹی اجلاس میں فیصلہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اجلاس کے ایام کے بارے میں اپوزیشن کو مطمئن کرتے ہوئے زائد دنوں تک اجلاس کا ایجنڈہ طے کیا جائے گا۔ سریدھر بابو نے کہا کہ حکومت چاہتی ہے کہ سابق چیف منسٹر کے سی آر اجلاس میں شرکت کریں۔ انہوں نے کہا کہ ایوان میں تمام ارکان کو باوقار انداز میں کارروائی میں حصہ لینا چاہئے۔ اسی دوران چیف منسٹر ریونت ریڈی نے وزراء اور ارکان اسمبلی کو ہدایت دی کہ کرشنا کے پانی کے تقسیم کے مسئلہ پر حقائق اور دستاویزی ثبوت کے ساتھ اجلاس میں شریک ہوں۔ اسمبلی میں آبی تقسیم پر مباحث سے قبل وزیر آبپاشی اتم کمار ریڈی کانگریس ارکان کے لئے پاور پوائنٹ پرزنٹیشن کا اہتمام کریں گے تاکہ ارکان کو مباحث میں حصہ لینے میں سہولت ہو۔ گزشتہ 10 برسوں میں آبی تقسیم پر کئے گئے معاہدات کے علاوہ پالمور رنگاریڈی پراجکٹ کی پیشرفت سے ارکان کو واقف کرایا جائے گا۔ سرکاری ذرائع کے مطابق چیف منسٹر چاہتے ہیں کہ کم از کم ایک ہفتہ تک اجلاس کو جاری رکھا جائے۔ 1
