تلنگانہ اسمبلی میں کانگریس ارکان کی تعداد 70 ہوگئی

   

بی آر ایس گھٹ کر 33 پر پہنچ گئی، دوتہائی اکثریت کیلئے مزید 10 ارکان کی ضرورت، بی آر ایس کے 20 ارکان کانگریس سے ربط میں
حیدرآباد۔/25 جون، ( سیاست نیوز) تلنگانہ قانون ساز اسمبلی میں کانگریس ارکان کی تعداد 70 تک پہنچ چکی ہے۔ بی آر ایس کے 5 ارکان اسمبلی کی شمولیت کے بعد کانگریس کے ارکان کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ گریٹر حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے بی آر ایس کے مزید 15 ارکان جلد ہی کانگریس میں شمولیت اختیار کریں گے۔ اسمبلی کے بجٹ اجلاس سے قبل جولائی میں اہم سیاسی تبدیلیوں کی امید کی جارہی ہے۔ کانگریس پارٹی ایوان میں دوتہائی اکثریت حاصل کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ اسمبلی میں اہم اپوزیشن بی آر ایس کے ارکان کی تعداد 39 سے گھٹ کر 33 ہوچکی ہے۔ بی آر ایس ارکان اسمبلی کے کانگریس میں انضمام میں اگر تعداد کے اعتبار سے کوئی دشواری ہوتی ہے تو انہیں اسمبلی میں علحدہ گروپ کا درجہ دیا جاسکتا ہے۔ جس طرح مہاراشٹرا میں شیوسینا ایکناتھ شنڈے گروپ کو علحدہ شناخت دی گئی۔ دونوں صورتوں میں بی آر ایس کے ارکان کو رکنیت سے نااہل قرار دیئے جانے کے قانون سے بچنے کیلئے دو تہائی تعداد میں بی آر ایس سے علحدگی اختیار کرنی ہوگی۔ اسمبلی میں بی آر ایس کے 38 ارکان ہیں اور نااہلیت کے قانون سے بچنے کیلئے 25 ارکان کو علحدہ گروپ یا لیجسلیچر پارٹی کے کانگریس میں انضمام کی راہ ہموار ہوسکتی ہے۔ تاحال 5 ارکان اسمبلی کانگریس میں شمولیت اختیارکرچکے ہیں اور لیجسلیچر پارٹی کے کانگریس میں انضمام کیلئے مزید 20 ارکان کی ضرورت پڑے گی۔ بتایا جاتا ہے کہ 15 ارکان اسمبلی کانگریس قیادت سے ربط میں ہیں اور مزید 5 کو شمولیت کیلئے راضی کیا جارہا ہے۔ جولائی کے تیسرے ہفتہ میں اسمبلی کا بجٹ اجلاس منعقد ہوگا اور اجلاس سے قبل بی آر ایس لیجسلیچر پارٹی کے کانگریس میں انضمام کی مساعی کی جارہی ہے تاکہ کے سی آر اپوزیشن قائد کے موقف سے محروم ہوجائیں۔ کانگریس قائدین انضمام کے بجائے 25 ارکان پر مشتمل علحدہ گروپ کو اسمبلی میں مسلمہ دینے کے حق میں ہیں تاکہ انحراف کی حوصلہ افزائی کے الزامات سے بچ سکیں۔2023 اسمبلی چناؤ سے قبل بی آر ایس کے 103 ارکان تھے جو الیکشن کے بعد گھٹ کر 39 ہوگئے۔ سکندرآباد کنٹونمنٹ کی رکن اسمبلی ایل نندیتا کی فروری 2024 میں موت کے بعد اس حلقہ میں ضمنی چناؤ ہوا جہاں کانگریس کے سری گنیش کامیاب ہوئے۔ اسمبلی میں کانگریس ارکان کی تعداد 65 ہوگئی جبکہ بی آر ایس کے ارکان 39 سے 38 ہوگئے۔ لوک سبھا چناؤ سے قبل کڈیم سری ہری، دانم ناگیندر اور ٹی وینکٹ راؤ نے کانگریس میں شمولیت اختیار کی جبکہ لوک سبھا چناؤ کے بعد پوچارم سرینواس ریڈی اور ڈاکٹر سنجے کمار کانگریس میں شامل ہوئے۔ پانچ ارکان کی شمولیت کے بعد کانگریس کو اسمبلی میں 70 ارکان کی اکثریت حاصل ہوگئی جبکہ بی آر ایس کے ارکان گھٹ کر 33 ہوچکے ہیں۔ کانگریس پارٹی کو دوتہائی اکثریت کیلئے 80 ارکان کی ضرورت ہوگی۔ مبصرین کا ماننا ہے کہ گذشتہ دو میعادوں میں بی آر ایس نے جس طرح اپوزیشن کو کمزور کیا تھا اسی طرح اب کانگریس کو بدلہ لینے کا ہاتھ آیا ہے۔1