تلنگانہ رائزنگ گلوبل سمٹ

   

بڑھنے کا بھی امکان ہے رکنے کا بھی امکان
گرنے کا بھی امکان، سنبھلنے کا بھی امکان
تلنگانہ رائزنگ گلوبل سمٹ کا بھارت فیوچر سٹی میں 8 اور 9 ڈسمبر کو انعقاد عمل میں لایا جا رہا ہے ۔ حکومت تلنگانہ کی جانب سے ریاست کی ترقی کے منصوبوں کو پیش کرنے اور تاحال کئے گئے اقدامات کے نتائج سے واقف کروانے اس عالمی چوٹی کانفرنس کا انعقاد عمل میں لایا جا رہا ہے ۔ کانگریس کے تلنگانہ میں ااقتدار سنبھالنے کے دو سال کی تکمیل کے موقع پر یہ چوٹی کانفرنس منعقد کی جا رہی ہے ۔ حکومت تلنگاانہ کی جانب سے اس کانفرنس کے انعقاد اور اس کو کامیابی سے ہمکنار کرنے کیلئے بھی بڑے پیمانے پر موثر اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ کئی ریاستی وزارتوںکو اس سلسلہ میںسرگرم کردیا گیا ہے ۔چوٹی کانفرنس کے انعقاد میں مکمل ریاستی مشنری سرگرم دکھائی دے رہی ہے اور ہر وزارت اور ہر محکمہ کو اپنی اپنی رپورٹس پیش کرتے ہوئے ترقیاتی سفر کو اجاگر کرنے کی ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔ ہر محکمہ اپنے اپنے طور پر اقدامات اور تیاریوں میں مصروف ہوگیا ہے ۔ اس کانفرنس کیلئے وزیر اعظم نریندر مودی ‘ قائد اپوزیشن راہول گاندھی کے علاوہ کئی ریاستوں کے چیف منسٹروں اور کئی بڑے تاجرین کو مدعو کیا گیا ہے اور حکومت کی جانب سے اس کانفرنس کو کامیابی سے ہمکنار کرنے میں کوئی کسر باقی نہیں رکھی جا رہی ہے ۔ تلنگانہ حکومت چوتھا شہر فیوچر سٹی بنانے کی تیاریوںمیں بھی مصروف ہے اور اسی مقام پر یہ عالمی کانفرنس منعقد کی جا رہی ہے ۔ اس شہر کو انتہائی عصری اور عالمی معیار کی سہولتوں سے لیس کرنے کے منصوبے تیار کئے گئے ہیں اور اس کانفرنس کے فیوچر سٹی میں انعقاد سے ان منصوبوںکو مزید تقویت ملنے کی امید ظاہر کی جا رہی ہے ۔ تلنگانہ ‘ ہندوستان کی سب سے نئی ریاست ہے اور اس کے قیام کو 11 سال کا عرصہ پورا ہوا ہے اور تلنگانہ نے کئی شعبہ جات میں ترقی کی ہے ۔ دوسری ریاستوں کیلئے مثال پیش کی گئی ہے اور کچھ شعبہ جات میں تلنگانہ ریاست ملک کی دوسری ریاستوں کی قیادت کر رہی ہے ۔ اس کے باوجود یہ حقیقت ہے کہ تلنگانہ کو ترقی کے سفر میں مزید آگے بڑھنے کی ضرورت ہے اور حکومت نے اسی سمت میں منصوبے تیار کئے ہیں جن کو عملی شکل دینے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔
ریاست تلنگانہ چونکہ ہندوستان کی سب سے نئی ریاست ہے اس لئے اس پر خاص توجہ کی ضرورت ہے ۔ گذشتہ ایک دہے سے زیادہ کے عرصہ میں ریاست نے کافی ترقی کی ہے ۔ ترقیاتی پراجیکٹس شروع کئے گئے ہیں اور کئی منصوبوںپر عمل آوری بھی کی جا رہی ہے ۔ تاہم مستقبل کو پیش نظر رکھتے ہوئے ان منصوبوںکو اس طرح سے آگے بڑھانے کی ضرورت ہے کہ مستقبل میں عوام کی اور ریاست کی تمام ضروریات کی تکمیل ہوسکے ۔ ریاست میں روزگار کے مواقع میںاضافہ ہوسکے ۔ تجارتی معاملات میں ریاست آگے بڑھ سکے ۔ ریاست کی معیشت کو مستحکم کرنے میں مدد مل سکے ۔ ریاستی حکومت 2035 تک ایک ٹریلین ڈالرس کی معیشت بنانے کا منصوبہ رکھتی ہے اور 2047 تک تین ٹریلین ڈالرس کیمعیشت تیار کرنے کا تلنگانہ حکومت کا منصوبہ ہے ۔ اس کیلئے بے تکان جدوجہد کی ضرورت ہے ۔ نت نئے منصوبے بنائے جانے چاہئیں اور ریاست کو ترقی کے سفر پر انتہائی تیز رفتاری سے گامزن کیا جانا چاہئے ۔ جس فیوچر سٹی کی تعمیر کرنے کا حکومت کا منصوبہ ہے اس کو حقیقی معنوں میں مثالی اور عالمی معیار کا شہر بنانے کیلئے کئی طرح کے اقدامات کی ضرورت ہے ۔ جہاں تک تلنگانہ رائزنگ عالمی چوٹی کانفرنس کا سوال ہے تلنگانہ حکومت اس معاملے میں اپنے طور پر اقدامات تو کر رہی ہے اور اسے کامیاب بنانے کیلئے ہر ممکن اقدامات بھی کئے جا رہے ہیں۔ اس کے نتائج کیا کچھ ہوسکتے ہیں اس تعلق سے ابھی کچھ کہا نہیں جاسکتا ۔
اس کانفرنس کے ذریعہ اگر فیوچر سٹی کی تعمیر کے منصوبوں کو پیشرفت حاصل ہوتی ہے اور ریاست میں نئے پراجیکٹس اور انفرا اسٹرکچر کو بہتر بنانے کے معاہدے ہوتے ہیں تو یہ بہت کارآمد ثابت ہوگی ۔ حکومت تلنگانہ نے جو کچھ بھی منصبے اس عالمی کانفرنس کے تعلق سے تیار کئے ہیں ان کو اگر پورا کرنے میں اس کانفرنس کے ذریعہ مدد ملتی ہے تو یہ ریاست کی ترقی کی سمت ایک اچھی اور اہم پیشرفت ہوسکتی ہے ۔ جو بڑے صنعتکار اور کارپوریٹس اس کانفرنس میں شرکت کریں گے ان سے ریاستی حکومت کے منصوبوںکو آگے بڑھانے میں فراخدلانہ تعاون اور موثر اور جامع اقدامات کی بھی ضرورت ہے ۔