تلنگانہ ریاست، قرض کے دلدل میں

   

کے سی آر نے شہیدان تلنگانہ کی قربانیوں کو ضائع کردیا، پنالہ لکشمیا کا الزام
چیریال ۔ 19 اگست (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) سابقہ صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی و سابقہ ریاستی وزیر مسٹر پنالہ لکشمیا نے آج ریاستی حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ وزیراعلیٰ کے چندرشیکھر راؤ نے شہیدان تلنگانہ کی قیمتی قربانیوں کو ضائع کردیا نیز اپنے خاندان کے مفادات کیلئے گذشتہ 5 سالوں کے دوران سرگرداں رہے۔ وہ آج یہاں ایک نجی تقریب میں شرکت کے بعد اخباری نمائندوں کو مخاطب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر کے غیر ذمہ دارانہ و ذاتی اغراض و مقاصد پر مبنی فیصلوں کے باعث نئی ریاست تلنگانہ اپنے قیام کے محض 5 سالوں میں ہی قرض کے دلدل میں بری طرح پھنس چکی ہے۔ ریاست کا ہر بچہ مقروض پیدا ہورہا ہے۔ کالیشورم پراجکٹ کی تعمیر کے نام پر زبردست مالی خردبرد کیا گیا ہے۔ مسٹر پنالہ لکشمیا نے 6 دہوں پر مشتمل جدوجہد تلنگانہ جانی و مالی قربانیوں کے بعد حاصل ہونے والی ریاست تلنگانہ کے ثمرات کو عوام تک پہنچانے کا ریاستی حکومت سے پرزور مطالبہ کیا۔ انہوں نے اس بات پر اپنے گہرے تاسف کا اظہار کیا کہ ’’ریاست تلنگانہ کی خوشحالی و زراعت کو نفع بخش شعبہ بنانے کے ریاستی حکومت کے جھوٹے دعوؤں کے باوجود ریاست تلنگانہ میں زرعی اغذیہ دھان، مرچ و دالوں میں پیداوار میں گذشتہ 5 سالوں سے خاطرخواہ اضافہ نہیں ہوا ہے۔ مسٹر پنالہ لکشمیا نے چیف منسٹر کے سی آر کو پرگتی بھون و اپنے فارم ہاؤز سے باہر نکل کر ریاستی سکریٹریٹ سے حکمرانی و ریاستی سکریٹریٹ کے انخلا و تعمیرنو کی کوششوں کو فوری روک دینے کا پرزور مطالبہ کیا۔ اس موقع پر مدور منڈل ضلع پریشد رکن گری کنڈل ریڈی، آدی سرینواس، محمد اطہر احمد و دیگر بھی موجود تھے۔