تلنگانہ سے منتقل برقی ملازمین کو آندھرا میں ضم کرنے سے انکار

   

655 ملازمین کی ملازمتوں کو خطرہ ، ہائی کورٹ کی بھی ہدایت نظر انداز
حیدرآباد۔26فروری(سیاست نیوز) ریاست تلنگانہ کی برقی کمپنیوں کی جانب سے آندھرا روانہ کئے گئے ملازمین کو آندھرا پردیش میں موجود برقی کمپنیوں کی جانب سے بھی ملازمت پر رکھنے سے انکار کیا جا رہاہے جس کے سبب 600 سے زائد ملازمین مشکل حالات سے گذر رہے ہیں۔ ریاست میں حکومت تلنگانہ کی جانب سے تلنگانہ اسٹیٹ سدرن پاؤر ڈسٹریبیوشن کمپنی لمیٹڈ اور دیگر کمپنیوں میں خدمات انجام دینے والے ملازمین جنہوں نے تقسیم ریاست کے بعد ملازمین کی تقسیم کے عمل کے دوران پڑوسی ریاست آندھرا پردیش میں خدمات انجام دینے کی خواہش ظاہر کی تھی ان ملازمین کو حکومت تلنگانہ کی جانب سے گذشتہ ماہ روانہ ہونے کی اجازت فراہم کردی گئی ہے اور یہ ملازمین جب آندھرا پردیش میں اپنے محکمہ و ادارہ سے رجوع ہوئے تو ان کی خدمات کے حصول اور انہیں ملازمت کی فراہمی سے حکومت آندھرا پردیش نے صریح انکار کرتے ہوئے واضح کردیا کہ ریاست آندھراپردیش موجود حالات میں ان ملازمین کے انضمام کی متحمل نہیں ہے کیونکہ نہ ہی اداروں کے پاس اتنا بجٹ ہے اور نہ ہی اداروں کو اتنے ملازمین کی ضرورت ہے۔ ریاست تلنگانہ سے ملازمین کی تقسیم کے دوران برقی کمپنیوں کے جملہ 1157ملازمین کو آندھرا پردیش روانہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا لیکن مختلف وجوہات اور اعتراضات کے دوران ملازمین کی جانب سے ہائی کورٹ سے رجوع ہونے پر انہیں ہائی کورٹ نے راحت فراہم کرتے ہوئے تلنگانہ میں ملازمت کو جاری رکھتے ہوئے آندھرا پردیش میں انضمام کے عمل کو مکمل کرنے کی ہدایت دی تھی اور اسی کے تحت سپریم کورٹ نے جسٹس ڈی ایم دھرم ادھیکاری کی نگرانی میں ایک رکنی کمیٹی کے ذریعہ ملازمین کی تقسیم کے عمل کو مکمل کروانے کا فیصلہ کیا تھا اور جسٹس ڈی ایم ادھیکاری کی ہدایت اور سفارشات کے بعد حکومت تلنگانہ کی جانب سے ان 1157ملازمین میں سے چند ملازمین کو تلنگانہ میں رکھتے ہوئے جو ملازمین آندھراپردیش منتقل ہونا چاہتے ہیں ان کی خدمات کی منتقلی کے احکام جاری کئے اور 5جنوری کو ان ملازمین کی خدمات کو منتقل کرنے کے سلسلہ میں احکام جاری کردیئے گئے لیکن اب تک بھی ان ملازمین کو حکومت آندھراپردیش کے برقی ادارو ںمیں ضم کرنے کے سلسلہ میں کوئی اقدامات نہیں کئے گئے ہیں بلکہ انہیں ضم نہ کرنے کا اعلان کیا جاچکا ہے ۔ بتایاجاتا ہے کہ جملہ 655 ملازمین ہیں جن کی خدمات کو حکومت تلنگانہ نے آندھراپردیش منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور انہیں ان کی ملازمتوں سے ہٹانے کے احکام جاری کئے ہیں لیکن ان ملازمین کو حکومت آندھراپردیش کی جانب سے ریاست کے محکمہ جات یا محکمہ برقی میں ضم کرنے کے سلسلہ میں انکار کیا جا رہاہے اور کہا جا رہاہے کہ ریاست آندھرا پردیش کو اتنے ملازمین کی ضرورت نہیں ہے اور ریاست اتنے ملازمین کی تنخواہوں کو برداشت کرنے کی متحمل نہیں ہے۔