تلنگانہ میں این پی آر پر عمل نہیں ہوگا ‘ علماء و مشائخین کو کے سی آر کا تیقن ۔ مساجد و عبادتگاہوں میں ہجوم سے پرہیز کی اپیل

   

مذہبی شخصیتوں کے وفد کی چیف منسٹر سے ملاقات ۔ سیاہ قوانین کے خلاف قرار داد کی منظوری پر اظہار تشکر ۔ کورونا وائرس سے نمٹنے اقدامات کی تائید کا اعلان ۔ نماز جمعہ میں اختصار و شب معراج کے جلسوں کی تنسیخ سے واقف کروایا

حیدرآباد۔19 مارچ (سیاست نیوز) چیف منسٹر چندر شیکھر رائو نے علماء و مشائخین کے وفد کو تیقن دیا کہ تلنگانہ میں این پی آر پر عمل آوری روکنے تمام قانونی اقدامات کئے جائیں گے۔ چیف منسٹر نے کورونا وائرس خطرے سے نمٹنے مذہبی شخصیتوں سے تعاون کی اپیل کی اور مساجد اور دیگر عبادت گاہوں میں ہجوم کے بجائے تعداد کم کرنے کی اپیل کی۔ مختلف مذہبی تنظیموں کے ذمہ داروں پر مشتمل وفد نے آج پرگتی بھون میں کے سی آر سے ملاقات کی۔ ملاقات میں مرکز کے سیاہ قوانین کے خلاف تلنگانہ اسمبلی میں قرارداد کی منظوری پر چیف منسٹر سے اظہار تشکر کیا گیا اس کے علاوہ یکم اپریل سے این پی آر پر عمل آوری روکنے احکامات جاری کرنے کی اپیل کی گئی۔ چیف منسٹر نے کہا کہ وہ صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور تلنگانہ میں این پی آر پر عمل آوری روکنے تمام قانونی قدم اٹھائیں گے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ تلنگانہ میں این پی آر پر عمل آوری نہیں ہوگی۔ چیف منسٹر نے مذہبی شخصیتوں سے کہا کہ کوئی ایسا قدم نہیں اٹھایا جائیگا جس سے مسلمانوں کو تکلیف ہو۔ چیف منسٹر نے کورونا وائرس کے پھیلائو کو روکنے تمام مذہبی شخصیتوں سے تعاون کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ وہ تمام مذاہب کے قائدین کو مدعو کرکے اپیل کریں گے کہ مذہبی مقامات پر ہجوم کی اجازت نہ دی جائے۔ انہوں نے مذہبی مقامات کے علاوہ شادیوں اور دیگر تقاریب کے موقع پر تعداد کم کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ کورونا ایک خطرناک وائرس ہے جو ہجوم میں تیزی سے پھیل سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ احتیاطا ہم خود کنٹرول کریں تو وائرس کے پھیلائو کو روکا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے وائرس کو روکنے تمام جلسوں، ریالیوں، سیمینار، ورک شاپ وغیرہ پر پابندی عائد کردی ہے۔ چیف منسٹر نے مذہبی شخصیتوں کو حکومت کی جانب سے وائرس کی روک تھام کئے جارہے ہیں اقدامات سے تفصیلی طور پر واقف کروایا۔

انہوں نے کہا کہ ابھی تک تلنگانہ میں صورتحال قابو میں ہے اور ایک بھی متاثرہ کا تعلق تلنگانہ سے نہیں ہے۔ جن 14 افراد میں کورونا وائرس کے آثار پائے گئے وہ تمام بیرونی ممالک سے وطن واپس ہوئے ہیں۔ ان کی حالت اطمینان بخش ہے اور ہنوز کسی کو وینٹلیٹر کی ضرورت نہیں پڑی۔ چیف منسٹر نے کہا کہ اگر ہم خود صحت و صفائی اور احتیاطی اقدامات کریں تو وائرس کو روک سکتے ہیں۔ چیف منسٹر نے بتایا کہ مساجد اور مذہبی مقامات کے اطراف صحت و صفائی کے انتظامات کیلئے بلدی حکام کو ہدایت دی گئی ہے۔ وفد نے چیف منسٹر کو بتایا کہ وائرس کی روک تھام کیلئے حکومت سے تعاون کرنے مسلم تنظیموں نے کئی فیصلے کئے ہیں۔ نماز جمعہ کے موقع پر صرف عربی خطبہ اور مختصر نماز کا اہتمام کیا جائیگا۔ شب معراج کے جلسوں کو منسوخ کردیا گیا کیونکہ ان میں ہزاروں لوگ شریک ہوتے ہیں۔ ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے حیدرآباد ایم پی اسد اویسی نے کہا کہ اسمبلی میں سی اے اے، این پی آر اور این آر سی کے خلاف قرارداد کی منظوری پر چیف منسٹر سے اظہار تشکر کیا گیا۔ امید ظاہر کی گئی کہ یکم اپریل سے قبل این پی آر پر عمل آوری روکنے اقدامات کئے جائیں گے۔ کورونا وائرس سے نمٹنے مکمل تعاون کا یقین دلایا گیا۔ حکومت جو اقدامات کرے گی ہم اس کی تائید کرتے ہیں۔ اجلاس میں وزیر داخلہ محمد محمود علی، ڈی جی پی مہیندر ریڈی، چیف سکریٹری سومیش کمار، کمشنر پولیس انجنی کمار، مولانا قبول پاشاہ شطاری، مفتی غیاث الدین رحمانی، مولانا حسام الدین ثانی جعفر پاشاہ، مفتی خلیل احمد، حافظ پیر شبیر احمد، مفتی صادق محی الدین، مولانا حامد محمد خان، ڈاکٹر نثار حسین حیدر آغا، مولانا مسعود حسین مجتہدی، مولانا صفی احمد مدنی، مولانا حسان فاروقی، جناب ضیاء الدین نیر، جناب رحیم الدین انصاری، مولانا اولیاء حسینی مرتضی پاشاہ، جناب اظہر الدین، مفتی ابرار، جناب عبدالقادر، ڈاکٹر عامر اللہ خاں، محترمہ اسماء زہرہ اور دیگر شخصیتیں موجود تھیں۔