اسمبلی کی کمیٹی کا اجلاس ، زرعی شعبہ کو مفت برقی سربراہی کا جائزہ
حیدرآباد: تلنگانہ اسمبلی کی پبلک انڈر ٹیکنگ کمیٹی کا صدرنشین جیون ریڈی کی صدارت میں اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں برقی اداروں کی کارکردگی کا جائزہ لیتے ہوئے تلنگانہ میں برقی پیداوار میں اضافہ پر اطمینان کا اظہار کیا ۔ اجلاس کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کمیٹی کے صدرنشین جیون ریڈی نے کہا کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے تلنگانہ میں برقی کے مسائل کو مستقل طور پر حل کردیا۔ ملک کی واحد ریاست ہے جہاں عوام کو شہری اور دیہی علاقوں میں 24 گھنٹے برقی سربراہ کی جاتی ہے ۔ زرعی شعبہ کو مفت برقی سربراہ کی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں 7000 میگا واٹ برقی کی پیداوار کو بڑھاکر 16,000 میگاواٹ کیا گیا۔ جیون ریڈی نے کہا کہ سابق میں شہری علاقوں میں بار بار برقی کٹوتی کی شکایت کی جاتی تھی لیکن ٹی آر ایس حکومت میں دیہی علاقوں کو کھلا وقفہ سربراہی عمل میں لائی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر کسانوں اور زرعی شعبہ کی بھلائی میں سنجیدہ ہیں۔ برقی کے شعبہ پر حکومت نے 29,000 کروڑ خرچ کئے لیکن مرکز کی جانب سے ریاست کو کوئی امداد نہیں دی گئی۔ جیون ریڈی نے بتایا کہ ان کے انتخابی حلقہ میں 9 نئے سب اسٹیشن قائم کئے گئے ہیں۔ کمیٹی کے رکن منوہر ریڈی نے کہا کہ 2014 ء سے قبل اور آج کی برقی کی صورتحال میں غیر معمولی انقلابی تبدیلی آئی ہے۔ برقی پیداوار میں علاقہ کے ذریعہ تلنگانہ خودمکتفی ریاست بن چکی ہے ۔ کمیٹی کے ایک اور رکن بھاسکر راؤ نے کہا کہ متحدہ آندھراپردیش میں برقی شعبہ میں بحران کی صورتحال تھی۔ چیف منسٹر کی دور اندیش قیادت اور کامیاب پالیسی کے نتیجہ میں برقی بحران پر قابو پالیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ عوام حکومت کی کارکردگی سے مطمئن ہیں اور زرعی شعبہ بھی کسانوں کو مفت برقی کی سربراہی کے سبب چیف منسٹر کے کارنامہ کو قبول کرتا ہے۔