تلنگانہ میں بی آر ایس کو تیسری مرتبہ اقتدار یقینی،اسمبلی میں کے سی آر کا دعویٰ

   

مجلس آئندہ بھی ساتھ رہے گی، سرکاری ملازمین کیلئے عنقریب عبوری راحت ‘ وقت آنے پر کئی نئی اسکیمات کا اعلان ہوگا، اسمبلی میں چیف منسٹر کی تقریر
حیدرآباد۔/6 اگسٹ، ( سیاست نیوز) چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے دعویٰ کیا کہ تلنگانہ میں بی آر ایس کو دوبارہ اقتدار حاصل ہوگا اور موجودہ نشستوں میں مزید 7 تا 8 کا اضافہ ہوگا۔ اسمبلی میں ریاست کی تشکیل اور گذشتہ 9 برسوں کی ترقی پر مباحث کا جواب دیتے ہوئے چندر شیکھر راؤ نے حلیف جماعت مجلس کی کھل کر ستائش کی۔ انہوں نے کہا کہ مجلس ہمارے لئے ہمیشہ حلیف جماعت ہے، آئندہ بھی مجلس کو ساتھ لے کر چلیں گے۔ انہوں نے کہا کہ برہمن طبقہ اور اقلیتوں کی ترقی کیلئے حکومت کئی اقدامات کا منصوبہ رکھتی ہے ۔ چیف منسٹر نے تلنگانہ کی تشکیل کے بعد جامع ترقی کا دعویٰ کرکے مختلف شعبوں کی تفصیلات پیش کیں۔ انہوں نے کہا کہ آبپاشی شعبہ اور پینے کے پانی کے علاوہ زراعت شعبہ میں تلنگانہ نے غیر معمولی ترقی کی ہے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ ایک ماہ میں کسانوں کے قرضہ جات کی معافی کا عمل مکمل کرلیا جائیگا۔ سرکاری جائیدادوں پر تقررات کیلئے امتحانات مرحلہ وار انداز میں ہونگے۔ انہوں نے چیف سکریٹری کو ہدایت دی کہ گروپ II اور دیگر امتحانات کے انعقاد میں کسی بھی رکاوٹ کو دور کریں۔ چیف منسٹر نے کہا کہ وہ تیقنات و اعلانات سے زیادہ عمل پر یقین رکھتے ہیں۔ بی آر ایس اقلیتوں و دیگر طبقات کیلئے کھل کر کام کرے گی۔ بی آر ایس ہمیشہ سیکولر پارٹی رہی ہے۔ چیف منسٹر نے پارٹی کے سیکولر موقف کا اعادہ کیا اور کہا کہ اس میں کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے بی جے پی کے وعدوں کا حوالہ دیا اور کہا کہ بی جے پی نے ہر چیز مفت فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ بی جے پی نے کرناٹک میں عوام سے ایسے کئی مفت سربراہی کے وعدے کئے تھے ۔ کے سی آر نے کہا کہ بی آر ایس کی کمان میں کئی تیر ہیں جن کا وقت پر استعمال کیا جائے گا، ہم جب ان کا استعمال کریں گے تو اپوزیشن ہوا میں اُڑ جائے گی، وقت آنے پر ہم پنشن میں اضافہ کریں گے۔ کانگریس زیر اقتدار ریاستوں میں کہیں 4 ہزار روپئے پنشن نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں وسائل میں اضافہ کے ذریعہ ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کیا جائیگا۔ ملازمین کیلئے ایسی رعایتیں دی جائیں گی جس سے ملک حیرت میں پڑ جائیگا۔ چیف منسٹر نے کہا کہ جلد سرکاری ملازمین کیلئے انٹریم ریلیف (عبوری راحت ) کا اعلان کیا جائیگا ۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کے نوجوانوں نے دنیا بھر میں صلاحیتوں کا لوہا منوایا ہے۔ حیدرآباد میں بین الاقوامی ادارے سرمایہ کاری کیلئے آگے آرہے ہیں۔ تلنگانہ میں آئی ٹی ایکسپورٹ 2.47 لاکھ کروڑ تک پہنچ چکا ہے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ آئندہ دنوں میں تمام اسکیمات کیلئے بجٹ میں اضافہ کیا جائیگا۔ چیف منسٹر نے دعویٰ کیا کہ عوام سے ایک روپیہ حاصل کئے بغیر ہر گھر کو 20 ہزار لیٹر پانی سربراہ کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کئی ایسے مواضعات ہیں جہاں پانی کی سربراہی ممکن نہیں ہے حکومت نے سربراہی کو یقینی بنایا ہے۔ دیہی علاقوں اور شہری علاقوں میں ایک روپیہ میں نل کا کنکشن دیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 13 ریاستوں اور بعض بیرونی ممالک کے نمائندوں نے تلنگانہ کی مشن بھگیرتا اسکیم کی ستائش کی ہے۔ مرکزی حکومت نے صحت و صفائی اور پینے کے پانی کی اسکیمات کیلئے تلنگانہ کو کئی ایوارڈز دئے۔ انہوں نے کہا کہ مرکز تلنگانہ کو ایک روپیہ بھی نہیں دے رہی ہے لیکن کئی ایوارڈز دیئے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ جدوجہد کے دوران علحدہ ریاست کی تشکیل کی صورت میں مزید پسماندگی کا اندیشہ ظاہر کیا گیا جسے ہم نے غلط ثابت کیا۔ انہوں نے متحدہ آندھرا پردیش میں تلنگانہ کی پسماندگی کیلئے کانگریس اور تلگودیشم کو ذمہ دار قرار دیا۔ انہوں نے کالیشورم اور دیگر آبپاشی پراجکٹس کی تکمیل کو حکومت کے کارنامہ کے طور پر پیش کیا۔ حالیہ سیلاب کے متاثرین کا حوالہ دیتے ہوئے چیف منسٹر نے ہر ممکن امداد کا بھروسہ دلایا۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد میں بھاری نقصانات کے باوجود مرکز نے ایک روپیہ بھی نہیں دیا ۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو ڈر ہے کہ کانگریس کے دوبارہ برسراقتدار آنے پر برقی کی مفت سربراہی اور رعیتو بندھو اسکیمات ختم کردی جائیں گی۔ کالیشورم پراجکٹ کی تعمیر پر دفعہ 420 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔ دھان کی پیداوار میں تلنگانہ نے پنجاب کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ انہوں نے مرکز کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ گذشتہ پانچ برسوں میں تلنگانہ کو 25 ہزار کروڑ کا نقصان ہوا ہے۔ دھرانی پورٹل کی ستائش کرتے ہوئے چیف منسٹر نے کہا کہ صرف 10 منٹ میں اراضیات اور جائیدادوں کے رجسٹریشن کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کی موت پر پسماندگان کو 5 لاکھ روپئے امداد دی جارہی ہے۔