محکمہ صحت کا عوام کو انتباہ، جولائی کے بعد کیسوں میں کمی کی امید: ڈائرکٹر پبلک ہیلت
حیدرآباد۔ محکمہ صحت نے تلنگانہ میں جون کے اختتام تک کورونا کی لہر جاری رہنے کا انتباہ دیا ہے۔ ڈائرکٹر پبلک ہیلت ڈاکٹر جی سرینواس راؤ نے کہا کہ آئندہ تین ماہ کافی اہم رہیں گے۔ میں عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ انتہائی ناگزیر صورت میں گھر سے باہر نکلیں۔ ماسک کے استعمال اور ہاتھوں کی صفائی کے علاوہ کسی بھی صورت میں ہجوم کے مقامات سے گریز کریں۔ کورونا پر قابو پانے یہ پابندیاں ضروری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں کورونا کا قہر جاری ہے اور دوسری لہر کے آئندہ تین ماہ تک جاری رہنے کے امکانات ہیں۔ جون کے اختتام تک ہر شہری کو قواعد پر سختی سے عمل کرکے چوکس رہنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ جون کے اختتام کے بعد ہی کیسوں کے رجحان کو دیکھتے ہوئے معمولات زندگی کی بحالی سے متعلق فیصلہ کیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو کورونا وباء کے خلاف طویل لڑائی کیلئے تیار رہنا چاہیئے۔ پہلی لہر کے کمزور پڑنے کے بعد عوام نے یہ تصور کرلیا تھا کہ وہ کورونا سے نجات پاچکے ہیں۔ احتیاطی تدابیر کو نظرانداز کرتے ہوئے عام زندگی بحال ہوچکی تھی لیکن دوسری لہر کے نتیجہ میں عوام کی بے احتیاطی مہنگی ثابت ہوئی ہے۔ ڈاکٹر سرینواس راؤ کے بموجب وباؤں پر تحقیق کرنے والے ماہرین اور مختلف تنظیموں نے اشارہ دیا ہے کہ دوسری لہر مئی کے پہلے اور دوسرے ہفتہ کے دوران انتہائی عروج پر رہے گی اور اس سنگین صورتحال میں بچاؤ کیلئے علاج سے بہتر احتیاط ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا کیسس ایک عروج تک پہنچنے کے بعد ہی کمی کی طرف مائل ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ مئی کے دوران کورونا کی شدت سے نمٹنے کیلئے حکومت کے قواعد پر ہر کسی کو عمل کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ عوامی سطح پر سختی چوکس سے حکومت کو مدد ملے گی۔ سرینواس راؤ نے کہا کہ بین ریاستی حمل و نقل پر روک لگاتے ہوئے ٹیکہ اندازی میں تیزی پیدا کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہجوم کے مقامات سے بچتے ہوئے عوام کورونا کی شدت میں کمی لاسکتے ہیں۔اسکول آف پبلک ہیلت یونیورسٹی آف مشیگن کے ڈاکٹر بی مکرجی نے کہا کہ احتیاطی تدابیر میں تساہل نقصاندہ ثابت ہوسکتا ہے۔ واشنگٹن کے انسٹی ٹیوٹ آف ہیلت میٹرکس نے اشارہ دیا ہے کہ مئی سے جون کے پہلے ہفتہ تک تلنگانہ میں کورونا عروج پر ہوگا۔ ہندوستانی تحقیقی اداروں کے مطابق جولائی اور اگسٹ تک کورونا کا وجود برقرار رہے گا تاہم اس کی شدت میں جون کے بعد کمی واقع ہوسکتی ہے۔ ماہرین نے اگسٹ تک حکومتوں اور عوام کی چوکسی کا مشورہ دیا ہے۔