تلنگانہ میں سرمایہ کاری سے 1.40 لاکھ نئے روزگار کے مواقع: سریدھر بابو

   

Ferty9 Clinic

بی آر ایس قائدین سرمایہ کاری کے مخالف، تلنگانہ کی ترقی میں رکاوٹ کا الزام
حیدرآباد ۔ 22۔ ڈسمبر (سیاست نیوز) وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی ڈی سریدھر بابو نے الزام عائد کیا کہ بی آر ایس قائدین تلنگانہ میں سرمایہ کاری کو روکتے ہوئے نوجوانوں کو روزگار کے مواقع سے محروم کرنا چاہتے ہیں۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے سریدھر بابو نے کہا کہ تلنگانہ رائزنگ گلوبل سمٹ میں ایک لاکھ کروڑ کی سرمایہ سے متعلق معاہدوں پر دستخط ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گلوبل سمٹ کی کامیابی کو کے سی آر برداشت نہیں کر پارہے ہیں اور وہ سرمایہ کاری کے مخالف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد کی ترقی اور صنعتوں کے قیام کے لئے کانگریس حکومت کے اقدامات کو فراموش نہیں کیا جاسکتا۔ کے سی آر سرمایہ کو روکنے کیلئے حکومت کے خلاف بیان کر رہے ہیں۔ سریدھر بابو نے بتایا کہ حکومت سے معاہدہ کرنے والے ادارے صنعتوں کے قیام میں سنجیدہ ہے ۔ بی آر ایس دور حکومت میں جن اداروں نے معاہدات کئے تھے ، ان میں کئی ادارے آج تک قائم نہیں ہوئے۔ کانگریس نے کبھی بھی صنعتی ترقی اور سرمایہ کاری پر سیاست نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی کسی بھی ریاست میں سرمایہ کاری کے لئے اس قدر دلچسپی نہیں دیکھی گئی جو تلنگانہ رائزنگ میں دیکھنے کو ملی۔ قومی اور بین الاقوامی اداروں نے اپنی سرگرمیوں کو تلنگانہ میں توسیع دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایک سال میں 75 عالمی اداروں نے اپنے مراکز قائم کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال 3.40 لاکھ کروڑ کی سرمایہ کاری حاصل کی گئی۔ نئی صنعتوں کے قیام سے 1.40 لاکھ نئے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔ حیدرآباد کو عالمی معیاری کے ترقی یافتہ شہر کے طورپر ترقی دی جائے گی۔ انہوں نے اس بات پر حیرت کا اظہار کیا کہ حکومت پر تنقید کرنے والے بی آر ایس قائدین کو ترقی اور فلاح و بہبود دکھائی نہیں دے رہی ہے۔ سرمایہ کاری کی مخالفت کرنے والے دراصل نوجوانوں کے دشمن ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ گلوبل سمٹ میں 5.75 لاکھ کروڑ کی سرمایہ کاری کے معاہدات پر شکوک و شبہات کا اظہار افسوسناک ہے۔ بھارت فیوچر سٹی کے ذریعہ حیدرآبادکے اطراف کئی عالمی ادارے قائم کئے جائیں گے۔ بی آر ایس کے 9 برسوں میں آئی ٹی اکسپورٹ 2.43 لاکھ کروڑ تھا جو کانگریس کے ایک سالہ دور میں بڑھ کر 3.23 لاکھ کروڑ ہوچکا ہے۔ ریزرو بینک آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق انفرادی آمدنی میں تلنگانہ ملک میں سرفہرست ہے۔ ریاست میں عوام کی انفرادی آمدنی 3.87 لاکھ روپئے ہے۔1