حیدرآباد: مرکزی حکومت نے اپنے فیصلہ میں گرین اور اورینج زونس میں شراب، پان، تمباکو کی دکانات سماجی فاصلہ کو یقینی بناتے ہوئے حاصل کرنے کی تجویز رکھی ہے۔ ماہرین نے بتایا کہ ریاستوں کی معاشی حالات کو بہتر کرنے کے لئے شراب کی فروخت کو یقینی بنایا جانا چاہئے۔ معتبر ذرائع کے مطابق تلنگانہ ریاست میں بھی 7 مئی کے بعد تقریبا27 اضلاع میں شراب کی دکانیں کھولی جائیں گی۔
واضح رہے کہ 5 مئی کو ریاستی کابینہ کا ایک اہم اجلاس ہے جس میں کئی اہم فیصلے لئے جانے کا امکان ہے۔ انگریزی اخبار ہنس انڈیا کی رپورٹ کے مطابق ریاستی حکومت کو شراب کی دکانیں بند ہونے کے باعث ماہانہ 2 ہزار کروڑ روپے کا نقصان ہورہا ہے۔ اگر شراب کی دکانات کو جزوی طورپر بھی کھول دیا گیا تو ریاست کو ایک ہی ماہ میں 700 کروڑ روپے حاصل ہوں گے۔ مرکزی حکومت شراب، پان اور تمباکو کی چھ فیٹ کا سماجی فاصلہ رکھتے ہوئے حاصل کرنے کی اجازت دی ہے۔