تلنگانہ میں صدر راج کیلئے اپوزیشن کی متحدہ مساعی ضروری

   

اپوزیشن قائدین کو وائی ایس شرمیلا کا مکتوب، مخالفین کو کمزور کرنے کی شکایت
حیدرآباد۔2 ۔مارچ (سیاست نیوز) تلنگانہ میں صدر راج کے نفاذ کے لئے متحدہ جدوجہد کا عہد کرتے ہوئے وائی ایس آر تلنگانہ پارٹی کی سربراہ وائی ایس شرمیلا نے مختلف سیاسی جماعتوں کے قائدین کو مکتوب روانہ کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کل جماعتی وفد کو نئی دہلی پہنچ کر صدر راج کے نفاذ کی نمائندگی کرنی چاہئے ۔ شرمیلا نے کہا کہ تلنگانہ میں غیر معلنہ ایمرجنسی کی صورتحال ہے۔ حکومت سے سوال کرنے والے اپوزیشن قائدین کے خلاف مقدمات درج کئے جارہے ہیں ۔ اپوزیشن قائدین کی گرفتاریاں اور ان کے پروگراموں پر سنگباری کی جارہی ہے۔ شرمیلا نے کہا کہ تلنگانہ سماج انتہائی ابتر دور سے گزر رہا ہے ۔ برسر اقتدار پارٹی کو اقتدار سے بیدخل کرنے کا وقت آچکا ہے۔ شرمیلا نے کہا کہ کے سی آر حکومت کی ڈکٹیٹرشپ کے خلاف اپوزیشن کو متحدہ طور پر آگے بڑھنا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر حکومت کی پالیسیوں کے نتیجہ میں ریاست کی معاشی صورتحال ابتر ہوچکی ہے۔ ریاست کی تاریخ میں پہلی مرتبہ اس قدر بدعنوانیاں دیکھی گئیں۔ پراجکٹس کے نام پر اور ری ڈیزائیننگ کے نام پر ہزاروں کروڑ روپئے کی لوٹ کے سی آر خاندان نے مچائی ہے۔ حکومت کی بدعنوانیوں کے خلاف اپوزیشن کو متحدہ جدوجہد کرنی چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ عوامی مسائل کے لئے جدوجہد کرنے والے اپوزیشن لیڈرس پر مقدمات درج کئے جارہے ہیں۔ شرمیلا نے کہا کہ اپوزیشن قائدین کو عوام سے ملاقات اور مسائل کی سماعت سے روکنے کیلئے پولیس کا استعمال کیا جارہا ہے۔ شرمیلا نے کہا کہ آندھرائی حکمرانوں کے دور میں بھی ایسی بے قاعدگیاں اور اپوزیشن کو کچلنے کی کوشش نہیں کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کی موجودہ صورتحال میں صدر راج واحد حل ہے۔ گورنر سے حکومت کے خلاف نمائندگی کی جاچکی ہے اور دہلی میں صدر جمہوریہ سے نمائندگی ضروری ہے۔ شرمیلا نے جن قائدین کو مکتوب روانہ کیا ، ان میں ریونت ریڈی ، بنڈی سنجے ، کودنڈا رام ، کاسانی گیانیشور ، آر ایس پراوین کمار، اسدالدین اویسی ، ٹی ویرا بھدرم ، کے سامبا سیوا راؤ ، این شنکر گوڑ اور مندا کرشنا مادیگا شامل ہیں۔ر