تلنگانہ میں لاک ڈاؤن کی خلاف ورزیاں ، وائرس میں پھیلاؤ کا اندیشہ

,

   

رعایت کا غلط فائدہ اٹھانے پر ناراضگی
حکام کا اظہار تشویش ، حکومت کو رپورٹ

حیدرآباد۔/4 اپریل، ( سیاست نیوز) کورونا وائرس کے خطرہ سے نمٹنے کیلئے ملک بھر میں اعلان کردہ 21 روزہ لاک ڈاؤن کو ابھی 10 دن باقی ہیں لیکن تلنگانہ بالخصوص حیدرآباد میں لاک ڈاؤن کی خلاف ورزیوں نے حکومت کو تشویش میں مبتلاء کردیا ہے۔ ایک طرف کورونا وائرس کے مثبت کیسیس کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے تو دوسری طرف عوام کی جانب سے لاک ڈاؤن اور سماجی فاصلہ کی خلاف ورزی کے نتیجہ میں محکمہ صحت کی جانب سے حکومت کو آگاہ کیا گیا کہ اگر یہ صورتحال برقرار رہی تو کیسیس کی تعداد میں مزید اضافہ ہوگا۔ نہ صرف حیدرآباد بلکہ بیشتر اضلاع میں عوام کی جانب سے دن کے اوقات میں بازاروں میں ہجوم کی شکل میں جمع ہونے کی اطلاعات ملی ہیں۔ حکومت نے عوام کی سہولت کیلئے دن میں ترکاری اور اناج کی خریدی کی اجازت دی ہے اور اناج منڈیاں کھول دی گئیں لیکن عوام خریداری کے سلسلہ میں احتیاطی تدابیر کو یکسر نظرانداز کرچکے ہیں۔ سبزی مارکٹوں کے علاوہ اناج کی خریدی کیلئے جس طرح ہجوم کی شکل میں لوگ گھروں سے باہر آرہے ہیں وہ وائرس کے پھیلاؤ کا سبب بن سکتا ہے۔ ابتداء میں پولیس نے سختی کرتے ہوئے لاک ڈاؤن کی پابندی پر عوام کو مجبور کردیا تھا لیکن وقت گذرنے کے ساتھ ساتھ پولیس بھی بے بس دکھائی دے رہی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ لاک ڈاؤن کی صورتحال پر چیف منسٹر کے سی آر نے روزانہ ہر ضلع سے رپورٹ طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ گزشتہ چند دنوں سے کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد میں اضافہ ہوگیا تو دوسری طرف لاک ڈاؤن کی خلاف ورزیوں نے محکمہ صحت کی جانب سے خطرہ کی گھنٹی جاری کردی ہے۔ حکومت کو پیش کردہ رپورٹ میں محکمہ صحت نے لاک ڈاؤن کی خلاف ورزیوں کی صورت میں امکانی خطرہ سے آگاہ کیا ہے۔ حکومت سے خواہش کی گئی ہے کہ وہ لاک ڈاؤن پر سختی سے عمل کرے تاکہ وائرس کے پھیلاؤ کو روکا جاسکے۔ اسی دوران گزشتہ چند دنوں سے پرانے شہر میں دن بھر عوام کی آمدورفت نے لاک ڈاؤن کو عملاً مذاق بنادیا ہے۔ پرانے شہر کے کئی علاقے ایسے ہیں جہاں معمول کی طرح ٹریفک دیکھی جارہی ہے اور عوام ضروری اور غیر ضروری طور پر گھومتے دکھائی دے رہے ہیں۔ اس سلسلہ میں جب پولیس کے عہدیداروں سے بات چیت کی گئی تو انہوں نے بے بسی کا اظہار کیا اور کہا کہ اشیائے ضروریہ کی خریدی کے سلسلہ میں دی گئی رعایت کا غلط فائدہ اٹھایا جارہا ہے اور وہ بار بار سختی کرنے کے موقف میں نہیں ہیں۔ محکمہ صحت کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ عوام کو رضاکارانہ طور پر لاک ڈاؤن کی سختی سے پابندی کرنی چاہیئے کیونکہ یہ پابندیاں خود عوام کی بھلائی میں ہیں۔

لاک ڈاؤن میں توسیع کا امکان !
کورونا وائرس کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے لیے ملک کی دیگر ریاستوں نے لاک ڈاؤن میں توسیع کا اشارہ دیا ہے مہاراشٹرا کے وزیر صحت راجیش ٹوبے نے کہا کہ مہاراشٹرا میں لاک ڈاؤن میں توسیع ہوسکتی ہے ۔ جب کہ کرناٹک کے چیف منسٹر یدی یورپا نے بھی کہا کہ عوام کی جانب سے احتیاطی اقدامات نہ کرنے پر سخت کارروائی کی جائے گی ۔ اور لاک ڈاؤن میں توسیع کی جائے گی ۔ مرکز کی جانب سے بھی 14 اپریل کے بعد لاک ڈاؤن میں 4 مئی تک توسیع کرنے کا اعلان کیا جاسکتا ہے ۔ تلنگانہ میں بھی عوام کی جانب سے لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کے واقعات ہیں اضافہ پر حکام نے تشویش ظاہر کی ہے ۔ چیف منسٹر کے چندرش یکھر راؤ کو پیش کردہ رپورٹ کے بعد امکان غالب ہے کہ لاک ڈاؤن پر سختی سے عمل کرنے اور اس میں توسیع کا بھی فیصلہ کیا جائیگا ۔۔