تلنگانہ میں لاک ڈاون،ٹووہیلرس کی ضبطی کا سلسلہ جاری

   

حیدرآباد 5اپریل (سیاست نیوز) تلنگانہ میں کورونا وائرس کے معاملات میں اضافہ کے پیش نظر لاک ڈاون جاری ہے ۔ کئی مقامات پر پولیس بھی لوگوں کو سماجی فاصلہ کی برقراری کی ترغیب دیتی ہوئی نظر آرہی ہے ۔دوسری طرف صرف ضروری اشیا کی بڑی گاڑیوں کو ہی سڑکوں پر چلانے کی اجازت دی جارہی ہے ۔ریاست کے دارالحکومت حیدرآباد میں کئی مقامات پر ٹو وہیلر گاڑیوں پر دو افراد کی روانگی پر گاڑیوں کی ضبطی کا سلسلہ بھی چل پڑا ہے ۔عوام نے پولیس کی زیادتیوں اور مارپیٹ کی بھی شکایت کی ہے ۔آج لاک ڈاون کے دوران اتوار ہونے کے باوجود کئی افراد صبح کے اوقات میں ضروری اشیاکی خریداری کرتے ہوئے نظر آئے ۔پکوان کی اہم شئے ٹماٹر جس کی قیمت ابتدا میں 80روپئے فی کیلو تک جاپہنچی تھی تاہم اب 10 تا 15 روپئے ہوگئی ہے کیونکہ بڑی تعداد میں اضلاع سے ضروری اشیا کو منتقل کرنے والی گاڑیوں کی آمد رہی ہے جس کے نتیجہ میں سبزیوں کی قیمتوں میں کچھ حد تک کمی ضرور ہوئی ہے ۔ریاست میں بہ حیثیت مجموعی لاک ڈاون پر سختی سے عمل کیاجارہا ہے تاہم غریب افراد جن تک لوگوں کی رسائی نہیں ہوپائی ہے ،مشکل صورتحال کا سامنا کررہے ہیں۔کئی مقامات پر صاحب ثروت لوگوں کی جانب سے غذائی اشیا کے پیاکٹس کی تقسیم کاکام چل رہا ہے جن کو حاصل کرنے کے لئے لوگوں کی طویل قطاریں دیکھی جارہی ہیں کیونکہ لاک ڈاون کے نتیجہ میں یومیہ اجرت پر کام کرنے والا ایک بڑا طبقہ متاثر ہوا ہے ۔کئی ایسے افراد بھی ہیں جن کی غیرت لوگوں کے ساتھ ہاتھ پھیلانے نہیں دیتی۔غیر سرکاری تنظیمیں اپنے طورپر متاثرین میں غذائی اشیا کی تقسیم کا کام کررہی ہیں۔لاک ڈاون کے دوران تمام دکانوں کو 6بجے شام ہی بند کردینے کے احکام جاری کردیئے گئے ہیں۔ صبح 6بجے سے شام سات بجے تک صرف ضروری اشیا کی دکانات کو ہی کھلارکھنے کے احکام جاری کئے گئے ہیں۔ آٹو ڈرائیورس،کیاب ڈرائیورس، یومیہ اجرت پر کام کرنے والے افراد اور پھیری والوں کا ماننا ہے کہ حکومت کے لاک ڈاون کے نتیجہ میں ان کی روزی روٹی متاثر ہوئی ہے ۔