بینکنگ ، فینانشیل سرویس اینڈ انشورنس اسکل ٹریننگ پروگرام ، چیف منسٹر ریونت ریڈی کا خطاب
حیدرآباد۔25 ۔ستمبر۔(سیاست نیوز) حکومت تلنگانہ نے اقتدار حاصل کرنے کے بعد سے اب تک 35ہزار ملازمتوں کی فراہمی کے بعد اب مز ید 35ہزار ملازمتوں کے لئے جلد ہی اعلامیہ جاری کرنے جا رہی ہے۔ چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر اے ریونت ریڈی نے آج بینکنگ‘ فینانشیل سروسیس اینڈ انشورنس ( بی ایس ایف آئی ) اسکل ٹریننگ پروگرام میں حصہ لیتے ہوئے اپنے خطاب کے دوران اس بات کا اعلان کیا ۔ انہو ںنے بتایا کہ ریاستی حکومت نے تلنگانہ میں اقتدار حاصل کرنے کے بعد 35ہزار جائیدادوں پر تقررات کے سلسلہ میں اعلامیہ جاری کردیا ہے اور آئندہ 2تا3ماہ کے دوران مزید 35ہزار ملازمتوں پر تقررات کے سلسلہ میں اعلامیہ کی اجرائی عمل میں لائی جائے گی۔ چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے کہا کہ گذشتہ 10 برسوں کے دوران تلنگانہ میں بے روزگاری کی شرح میں اضافہ ہوا ہے نوجوانوں کو روزگار و ملازمتوں کے مواقع فراہم نہیں کئے گئے ۔ انہو ںنے بتایا کہ ریاست میں عوامی حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد اس بات کا تسلیم کیا گیا ہے کہ ریاست میں روزگار ایک سنگین مسئلہ بن چکا ہے اور اس مسئلہ کے حل کے لئے ریاستی حکومت کی جانب سے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ انہو ںنے ریاست میں روزگار کے مسئلہ پر پیدا شدہ حالات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ بے روزگاری کی شرح اس قدر بڑھی ہوئی ہے کہ اگر 2 لاکھ ملازمتوں کی فراہمی عمل میں لائی جاتی ہے تو ایسی صورت میں بھی اس مسئلہ کو فوری طور پر حل نہیں کیا جاسکے گا۔چیف منسٹر نے کہا کہ فی زمانہ اہلیت رکھنے کے باوجود مہارت نہ رکھنے والوں کے لئے ملازمتوں کا حصول مشکل ہے۔انہوں نے بتایا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے اہل نوجوانوں کو ماہر بنانے اور ان میں مہارت پیدا کرنے کے لئے انہیں ہنرمند بنانے پر توجہ مرکوز کی جار ہی ہے۔مسٹر اے ریونت ریڈی نے کہا کہ تلنگانہ میں ہر سال 3لاکھ نوجوان ڈگریاں حاصل کررہے ہیں لیکن ان میں متعلقہ صنعت کی ضرورت کے مطابق مہارت نہ ہونے کے سبب ملازمت کے حصول میں دشواریاں پیدا ہورہی ہیں۔انہو ںنے جواہر لعل نہرو آرکیٹیکچر اینڈ فائن آرٹس یونیورسٹی میں منعقدہ بی ایف ایس آئی اسکل ٹریننگ پروگرام کی افتتاحی تقریب سے خطاب کے دوران کہا کہ ریاستی حکومت نے وقت کی ضرورت کو محسوس کرتے ہوئے بی ایف ایس آئی سے بات چیت کی اور ماہرین کی جانب سے دی جانے والی تجاویز کے مطابق ایک منصوبہ تیار کرتے ہوئے اس پروگرام کا آغاز کیا ہے تاکہ طلبہ کو ڈگری کی تعلیم کے دوران ہی ہنر مند بنانے کے اقدامات کئے جاسکیں۔چیف منسٹر نے کہا کہ بی ایف ایس آئی کی اس تربیت کے بعد نوجوانو ںکو بینکنگ ‘ فینانشیل سروس اور انشورنس کے شعبہ میں ملازمتوں کے حصول کے مواقع دستیاب رہیں گے کیونکہ طلبہ میں تعلیم کے ساتھ ساتھ ہنر موجود ہوگا۔چیف منسٹر نے ریاست میں منشیات کے فروغ کے لئے بھی بے روزگاری اور ملازمتیں نہ دیئے جانے کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ گذشتہ 10 برسوں کے دوران نوجوانوں کو ملازمتوں کی عدم فراہمی کے نتیجہ میں نوجوان منشیات کے عادی بن رہے ہیںجو کہ انتہائی تشویشناک ہے۔ انہو ں نے بتایا کہ گذشتہ دنوں منشیات کے معاملات میں حراست میں لئے جانے والے نوجوانوں میں انجنیئرنگ گریجویٹس بھی شامل ہیں۔انہوں نے بتایا کہ منشیات کی لعنت کے خاتمہ کے لئے سب کو متحدہ طور پر کام کرنے کی ضرورت ہے اور حکومت اپنی ذمہ داری نبھاتے ہوئے نوجوانوں کو ملازمتوں کی فراہمی کے سلسلہ میں اقدامات کر رہی ہے۔ چیف منسٹر نے حکومت کی جانب سے کئے جانے والے اقدامات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ٹاٹا ٹیکنالوجی کے تعاون سے حکومت نے 65 آئی ٹی آئی کو اڈوانس ٹکنالوجیسنٹر میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس سلسلہ میں اقدامات کئے جاچکے ہیں اور آئندہ چند برسوں میں ریاست کی تمام آئی ٹی آئی کو اڈوانس ٹکنالوجی سنٹر میں تبدیل کردیا جائے گا۔مسٹر اے ریونت ریڈی نے کہا کہ جن انجنیئرنگ کالجس میں اقل ترین سہولتیں نہیں ہوں گی ان کے الحاق کو منسوخ کرنے کے اقدامات کئے جائیں گے۔ انہو ںنے اپنے خطاب کے دوران کہا کہ حکومت شہر حیدرآباد کو عالمی معیار کے شہر میں تبدیل کرتے ہوئے اسے کاسموپولیٹین شہر بنانا ہے۔انہوں نے بتایا کہ حکومت نے تلنگانہ میں ینگ انڈیا اسکل یونیورسٹی ‘ ینگ انڈیا اسپورٹس یونیورسٹی کے قیام کے سلسلہ میں اقدامات کا آغاز کردیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ آئندہ سال سے ان یونیورسٹیوں کا آغاز کیا جائے گا۔ چیف منسٹر نے کہا کہ حکومت ریاست تلنگانہ کو ملک کے لئے مثالی ریاست کے طور پر ترقی دینے کے منصوبہ کے طور پر کام کر رہی ہے۔انہوں نے شہر حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے حیدرآباد پبلک اسکول کے فارغین جو عالمی سطح پر سرکردہ کمپنیوں میں خدمات انجام دے رہے ہیں ان کے تعاون سے ریاست کی ترقی پذیر بنانے اور نوجوانو ںکو ترقی کی منزلوں پر لیجانے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔3