تلنگانہ میں مکمل لاک ڈاؤن کی تجویز نہیں ، ویک اینڈ لاک ڈاؤن زیر غور

,

   

چیف سکریٹری سومیش کمار کا انکشاف، کورونا کی صورتحال قابو میں ، آکسیجن اور بستروں کی کوئی قلت نہیں
حیدرآباد: تلنگانہ ہائی کورٹ کی جانب سے لاک ڈاؤن کے سلسلہ میں حکومت آئندہ چند دنوں میں واضح فیصلہ کرنے کی ہدایت کے بعد چیف سکریٹری سومیش کمار نے اس بات کا اشارہ دیا ہے کہ ہائی کورٹ کی تجویز کے مطابق حکومت ویک اینڈ لاک ڈاؤن کا جائزہ لے گی ۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے سومیش کمار نے تلنگانہ میں مکمل لاک ڈاؤن کے امکانات کو مسترد کردیا اور کہا کہ تلنگانہ میں کورونا کی صورتحال دیگر ریاستوں کے مقابلہ بہتر ہے۔ ریاست میں کورونا کیسیس میں بتدریج کمی واقع ہوئی ہے اور آئندہ چند دنوں میں صورتحال مزید بہتر ہوگی۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ کورونا کے سلسلہ میں سوشیل میڈیا کے وائرل ہونے والی خبروں کا شکار نہ ہوں۔ سومیش کمار نے کہا کہ پڑوسی ریاستوں کے علاوہ دیگر ریاستوں کے مقابلہ تلنگانہ میں کورونا کی صورتحال قابو میں ہے۔ ہائی کورٹ نے کورونا سے نمٹنے کیلئے جو تجاویز پیش کی ہیں، حکومت ان کا جائزہ لے گی ۔ ان تجاویز میں ویک اینڈ لاک ڈاؤن کی تجویز بھی شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ مکمل لاک ڈاؤن کے بارے میں قطعی فیصلہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کریں گے ۔ سومیش کمار نے کہا کہ لاک ڈاؤن کے نفاذ سے کوئی خاص فائدہ نہیں ہوگا۔ نئی دہلی میں لاک ڈاؤن کے سبب تلنگانہ کو ٹسٹنگ کٹس کی سربراہی متاثر ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن سے بہتر رہے گا کہ عوام کو علاج کی موثر سہولتیں فراہم کی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں کورونا کی صورتحال مکمل طور پر قابو میں ہیں اور بہت جلد معمول کی صورتحال بحال ہوجائے گی۔ انہوں نے کہا کہ لاک ڈاون کے نتیجہ میں عوام بری طرح متاثر ہوسکتے ہیں۔ غریب اور متوسط طبقات کیلئے روزگار کے مسائل پیدا ہوجائیں گے۔ لہذا حکومت ان تمام امور کو پیش نظر رکھتے ہوئے فیصلہ کرے گی ۔ سومیش کمار نے کہا کہ پڑوسی ریاستوں میں مقامی حالات اور ضرورتوں کے پیش نظر لاک ڈاؤن نافذ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا کی صورتحال پر چیف منسٹر وقفہ وقفہ سے جائزہ اجلاس طلب کر رہے ہیں۔ آئسولیشن میں رہنے کے باوجود چیف منسٹر نے عہدیداروں سے فون پر کورونا کی صورتحال کا جائزہ لیا ۔ سومیش کمار نے کہا کہ ریاست میں آکسیجن ، بستروں اور وینٹی لیٹرس کی کمی کے بارے میں پھیلائی جارہی اطلاعات پر عوام کو بھروسہ کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ عوام غیر ضروری اندیشوں کا شکار نہ ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں ادویات اور آکسیجن کی کوئی قلت نہیں ہے۔ آکسیجن سے مربوط 62,000 بستر دستیاب ہیں۔ چیف منسٹر نے آکسیجن سے مربوط بستروں کی تعداد میں اضافہ کی ہدایت دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر کی ہدایت کے مطابق محکمہ صحت کی جانب سے بستروں اور علاج کے سلسلہ میں اقدامات کئے جارہے ہیں ۔ حکومت کسی بھی دواخانہ میں آکسیجن اور بستروںکی قلت سے نمٹنے کے قدم اٹھا رہی ہے۔ سومیش کمار نے کہا کہ حیدرآباد بہتر علاج کی سہولتوں کیلئے ملک میں شہرت رکھتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ دیگر ریاستوں سے تعلق رکھنے والے مریض حیدرآباد کے دواخانوں میں زیر علاج ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کورونا پر قابو پانے کیلئے محکمہ صحت کے عہدیدار ہر ممکن قدم اٹھا رہے ہیں۔ اڈیشہ سے آکسیجن ٹینکر کی آمد کے لئے کم از کم 6 دن درکار ہوں گے ۔ لہذا حکومت نے فوجی طیارہ کے ذریعہ تین دن میں آکسیجن کی منتقلی کو یقینی بنایا ہے۔ ریاست میں روزانہ 125 میٹرک ٹن آکسیجن کی سربراہی کی صلاحیت موجود ہے۔ کرناٹک اور ٹاملناڈو سے 45 ٹن آکسیجن حاصل کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا لیکن اس معاملہ میں تاخیر ہورہی ہے۔ سومیش کمار نے کہا کہ ہر ضلع میں آر ٹی پی سی آر ٹسٹ کے مراکز قائم کئے جارہے ہیں۔ کورونا سے نمٹنے کیلئے حکومت کے پاس فنڈس کی کوئی کمی نہیں ہے۔ سومیش کمار نے کہا کہ تلنگانہ کیلئے روزانہ 120 ٹن آکسیجن کی ضرورت ہے لیکن حکومت نے 400 ٹن آکسیجن کا ذخیرہ رکھا ہے ۔ مرکزی حکومت سے تلنگانہ کیلئے مزید آکسیجن سلینڈرس کے علاوہ ریمیڈیسیور انجکشن کی سربراہی کی درخواست کی گئی ہے۔ ریاست میں 11 لاکھ کووڈ کٹس دستیاب ہیں جنہیں ہر ضلع کو سربراہ کیا جارہا ہے ۔ ریاست میں ابھی تک 42 لاکھ سے زائد افراد کو کورونا ٹیکہ دیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ آکسیجن اور ادویات کے سلسلہ میں عوام کو تشویش میں مبتلا ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔