تلنگانہ میں مکمل لاک ڈاؤن کے معاملے میں حکومت وضاحت کرے

   


کورونا کے علاج کو آروگیہ شری اسکیم میں شامل کرے ، انتخابات پر نظر ثانی کرے : محمد علی شبیر
حیدرآباد :۔ کانگریس کے سینئیر قائد سابق قائد مقننہ کونسل محمد علی شبیر نے ریاست میں مئی کے پہلے ہفتہ سے مکمل لاک ڈاؤن نافذ کرنے کے بارے میں جو رپورٹس اور افواہیں تیزی سے گردش کررہی ہیں اس کی فوری وضاحت کرنے کا تلنگانہ حکومت سے مطالبہ کیا ۔ آج ایک پریس نوٹ جاری کرتے ہوئے سابق وزیر محمد علی شبیر نے کہا کہ ریاست میں کورونا کو کنٹرول کرنے کے معاملے میں کے سی آر حکومت پوری طرح ناکام ہوگئی ہے ۔ میڈیا کی رپورٹس اور افواہیں تیزی سے وائرل ہونے کے بعد مکمل لاک ڈاؤن کو لے کر عوام میں فکر دیکھی جارہی ہے ۔ ایک طرف لیبر دوبارہ نقل ومقام کررہے ہیں تو دوسری طرف عوام ضروریات کی اشیاء ذخیرہ کرنے کے لیے بھاگ دوڑ کررہے ہیں ۔ اس پر حکومت کو وضاحت کرنا چاہئے ۔ پہلے بھی چیف سکریٹری اور وزیر صحت کے علاوہ دوسرے وزراء اور قائدین کی جانب سے لاک ڈاؤن اور نائیٹ کرفیو نافذ کرنے کی تردید کی گئی بعد میں نائیٹ کرفیو نافذ کردیا گیا ۔ ریاست میں کورونا کے کیسیس اور اموات میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے ۔ عوام میں پھیلی بے چینی کو دیکھتے ہوئے حکومت سرکاری طور پر لاک ڈاؤن کے بارے میں وضاحت کرے ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں کورونا کی سنگین صورتحال ہے ، لیکن حکومت غلط اعداد و شمار پیش کرتے ہوئے عوام کو گمراہ کررہی ہے ۔ ریاست میں گھنٹہ گھنٹہ کو صورتحال تبدیل ہورہی ہے ۔ کورونا کی دوسری لہر کو بریک کرنے میں چیف منسٹر پوری طرح ناکام ہوگئے ہیں ۔ کورونا کی پہلی لہر میں مکمل لاک ڈاؤن نافذ کردیا گیا تھا جس سے ریاست کی معیشت پر اس کا گہرا اثر پڑا تھا ۔ دوسری لہر بھی خطرناک رخ اختیار کررہی ہے ۔ وزیراعظم مودی اور چیف منسٹر کے سی آر کورونا کو کنٹرول کرنے میں پوری طرح ناکام ہوگئے ۔ گذشتہ ایک سال کے دوران ہزاروں قیمتی زندگیاں ضائع ہوئی ہیں ۔ یہ رپورٹس اور افواہیں گشت کررہی ہے کہ مرکزی حکومت 2 یا 3 مئی سے ملک بھر میں لاک ڈاؤن نافذ کرنے جارہی ہیں ۔ وہ وزیراعظم نریندر مودی اور چیف منسٹر تلنگانہ کے سی آر سے اپیل کرتے ہیں کہ ان رپورٹس اور افواہوں پر وضاحت کرے اور عوام میں پائی جانے والی بے چینی کو فوری دور کرے ۔ ریاستی حکومت اس معاملے میں مرکزی حکومت سے رابطہ پیدا کرے ۔ اگر لاک ڈاؤن نافذ کیا جارہا ہے تو غریب اور متوسط طبقہ کے عوام کو ضروریات کی اشیاء فراہم کرنے کا موقع حاصل ہوسکے ۔ مائیگرنیٹ ورکرس اپنے اپنے آبائی مقامات کو پہونچنے کے لیے نقل مقام کرچکے ہیں ۔ محمد علی شبیر نے الیکشن کے انعقاد کے معاملے میں الیکشن کمیشن پر کئے گئے ریمارکس کا اسٹیٹ الیکشن کو بھی اس پر غور کرنے پر زور دیا ۔ دو کارپوریشنس اور 5 میونسپلٹیز کے انتخابات کے معاملے میں نظر ثانی کرنے کا مطالبہ کیا اور ساتھ ہی کورونا کے علاج کو آروگیہ شری اسکیم میں شامل کرنے کا حکومت کو مشورہ دیا جو لوگ خانگی ہاسپٹلس میں علاج کراچکے ہیں انہیں صد فیصد ری ایمبرسمنٹ کرنے کا حکومت سے مطالبہ کیا ۔۔