778 کروڑ معاوضہ کی ادائیگی، ہائی کورٹ کے دو ججس کی شرکت
حیدرآباد۔ 21 ڈسمبر (سیاست نیوز) نیشنل لیگل سرویسیس اتھاریٹی کی ہدایت پر آج ریاست بھر میں چوتھی نیشنل لوک عدالت کا اہتمام کیا گیا جس میں زیر التواء مقدمات کی یکسوئی کی گئی جن کا تعلق مختلف زمرہ جات سے ہے۔ چیف جسٹس تلنگانہ ہائی کورٹ اپریش کمار سنگھ جو تلنگانہ لیگل سرویسیس اتھاریٹی کے سرپرست ہیں انہوں نے خصوصی لوک عدالت کے انعقاد میں اہم رول ادا کیا۔ عدالتوں میں زیر التواء مقدمات کی یکسوئی کے لئے لوک عدالت معاون ثابت ہوئے ہیں۔ 15 نومبر کو منعقدہ لوک عدالت میں 41902 مقدمات کی یکسوئی کی گئی تھی۔ چوتھی نیشنل لوک عدالت تمام پرنسپل ڈسٹرکٹ جج، ضلع کورٹس اور دیگر عدالتوں میں منعقد کی گئی۔ چوتھی قومی لوک عدالت میں جملہ 373 لوک عدالت بنچس قائم کئے گئے جس میں ہائی کورٹ کے تحت دو خصوصی بنچ قائم کئے گئے تھے۔ ممبرس سکریٹری نے میڑچل کورٹ میں منعقدہ لوک عدالت پروگرام میں شرکت کی۔ نیشنل لوک عدالت کے تحت نرمل ضلع میں 30 سال سے زیر التواء ایک تنازعہ کی یکسوئی کی گئی جو دو بھائیوں کے درمیان تھا۔ ریاست بھر میں جملہ 1430553 مقدمات کی یکسوئی کی گئی جن میں 1125343 پری لٹیگیشن کیسیس اور 305210 زیر التواء کورٹ کیسیس شامل ہیں۔ نیشنل لوک عدالت میں مقدمات کی یکسوئی کے ذریعہ استفادہ کنندگان کو 778 کروڑ معاوضہ ادا کیا گیا۔ تلنگانہ ہائی کورٹ کے تحت جسٹس ناگیش بھوناپاکا اور جسٹس غوث میرا محی الدین نے لوک عدالت کے تحت مقدمات کی سماعت کی۔ ہائی کورٹ میں 129 مقدمات کی یکسوئی کی گئی اور 11 کروڑ معاوضہ ادا کیا گیا۔ 1
