تلنگانہ میں وقف جائیدادوں کی سی بی سی آئی ڈی تحقیقات کے احکامات جاری

   

ایک سال میں رپورٹ پیش کرنے ایڈیشنل ڈی جی پی کو ہدایت، سی ای اووقف بورڈ اور عہدیداروں کو تعاون کی ذمہ داری
حیدرآباد۔/5 ڈسمبر، ( سیاست نیوز) حکومت نے اوقافی جائیدادوں کے معاملہ میں بے قاعدگیوں کی جانچ کیلئے سی بی سی آئی ڈی تحقیقات کے احکامات جاری کردیئے ہیں۔ ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل پولیس سی بی سی آئی ڈی کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ وقف جائیدادوں کے تحفظ میں مبینہ طور پر بے قاعدگیوں کی جانچ کیلئے فوری طور پر ضروری قدم اٹھائیں۔ سی بی سی آئی ڈی کو بے قاعدگیوں کے سلسلہ میں تحقیقاتی رپورٹ اور اپنی سفارشات اندرون ایک سال پیش کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ چیف سکریٹری سومیش کمار نے جی او ایم ایس 20 مورخہ 16 نومبر 2021 کے ذریعہ چیف ایگزیکیٹو آفیسر تلنگانہ وقف بورڈ کو ہدایت دی ہے کہ وہ اپنے عہدیداروں کے ساتھ ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل پولیس سے مکمل تعاون کریں تاکہ حکومت کی جانب سے اوقافی جائیدادوں میں بے قاعدگیوں کی بہتر طور پر جانچ کی جاسکے۔ واضح رہے کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے 7 اکٹوبر کو تلنگانہ قانون ساز اسمبلی میں اوقافی جائیدادوں میں مبینہ بے قاعدگیوں کی سی بی سی آئی ڈی جانچ کا اعلان کیا تھا۔ چیف منسٹر کے اعلان کو ایک ماہ گذرنے کے بعد چیف سکریٹری نے تحقیقات کا جی او جاری کیا۔ جی او میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے اوقافی جائیدادوں کے تحفظ کیلئے کئی قدم اٹھائے ہیں۔ جی او ایم ایس 15 مورخہ 22 ستمبر 2020 کے ذریعہ اوقافی جائیدادوں کے غیر قانونی رجسٹریشن کو روکنے کی ہدایت دی گئی۔ چیف ایگزیکیٹو آفیسر وقف بورڈ کو ہدایت دی گئی تھی کہ وہ اوقافی جائیدادوں کی تفصیلات منیجنگ ڈائرکٹر دھرانی پورٹل اور انسپکٹر جنرل رجسٹریشن اینڈ اسٹامپس کے حوالے کریں جو وقف جائیدادوں کو رجسٹریشن سے ممنوعہ فہرست میں شامل کردیں گے۔ اوقافی جائیدادوں کو آٹو لاک کردیا گیا تاکہ کوئی بھی رجسٹریشن نہ کرسکے۔ میونسپلٹیز اور گرام پنچایتوں میں اوقافی جائیدادوں پر تعمیرات کی اجازت نہ دینے کی ہدایت دی گئی۔ چیف ایگزیکیٹو آفیسر کی جانب سے ضلع کلکٹرس، میونسپل کمشنرس اور پنچایت سکریٹریز کو اوقافی جائیدادوں کی تفصیلات پیش کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ جی او میں مزید کہا گیا ہے کہ حکومت کے مذکورہ اقدامات کے باوجود اسمبلی اور کونسل میں بعض ارکان نے حکومت کے علم میں یہ بات لائی ہے کہ اوقافی جائیدادوں پر بڑے پیمانے پر غیرقانونی قبضے ہوچکے ہیں اور غیر قانونی طریقہ سے جائیدادوں کو لیز پر دیا گیا ہے۔ 57423 ایکر سے زائد اراضی پر غیر مجاز قبضوں کی نشاندہی کی گئی جبکہ 2892 کیسس ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ جی او کی 16 نومبر کو اجرائی کے باوجود سی بی سی آئی ڈی عہدیدار تحقیقات کے سلسلہ میں ابھی تک وقف بورڈ سے رجوع نہیں ہوئے۔ ر