حیدرآباد: تلنگانہ ہائی کورٹ نے ریاست میں کورونا وائرس کے پھیلنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے استفسار کیا کہ حکومت کی جانب سے وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لئے کیا اقدامات کئے جا رہے ہیں ! چیف جسٹس تلنگانہ ہائی کورٹ جسٹس ہیماکوہلی اور جسٹس بی وجئے سین ریڈی پر مشتمل بنچ نے ریاست میں کورونا وائرس کی صورتحال پر جاری مقدمہ کی سماعت کے دوران کہا کہ ریاست میں 10 فیصد بھی آرٹی پی سی آرنہیں کروائے جا رہے ہیں جس پر ایڈوکیٹ جنرل مسٹر بی ایس پرساد نے عدالت کو واقف کروایا کہ ریاستی محکمہ صحت کی جانب سے آر ٹی پی سی آر معائنوں کی تعداد میں بتدریج اضافہ کیا جا رہاہے جس پر برہم چیف جسٹس نے کہا کہ ریاست میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں بتدریج اضافہ نہیں ہورہا ہے بلکہ بے تحاشہ اضافہ ہونے لگا ہے ۔ عدالت نے ریاست تلنگانہ میں 24 گھنٹے کورونا وائرس کی ٹیکہ اندازی نہ کئے جانے پر بھی استفسار کیا اور کہا کہ آخر کیا وجہ ہے کہ ریاست تلنگانہ میں 24X7ٹیکہ اندازی کیوں نہیں کی جا رہی ہے !چیف جسٹس نے بار‘ پبس اور تھیٹرس کے لئے رہنمایانہ خطوط کی عدم اجرائی کے متعلق بھی استفسار کیا علاوہ ازیں تقاریب کے علاوہ جنازہ میں شرکت کرنے والوں کی تعداد پر عمل آوری کے متعلق تفصیلات پیش کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کیلئے کئے جانے والے اقدامات سے متعلق تفصیلی رپورٹ پیش کی جائے ۔