اس مرتبہ زیرو اسکولس UDISE اعداد و شمار سے خارج ، محکمہ تعلیم کا اہم فیصلہ
حیدرآباد ۔ 24 ۔ دسمبر : ( سیاست نیوز) : ریاست تلنگانہ میں محکمہ اسکول ایجوکیشن نے ایک اہم فیصلہ کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ تعلیمی سال 2025-26 کے لیے یونیفائیڈ ڈسٹرکٹ اسکول ایجوکیشن انفارمیشن سسٹم (UDISE) کے اعداد و شمار میں 1400 سے زائد ایسے سرکاری اسکولس شامل نہیں کئے جائیں گے ۔ جن میں اس وقت ایک بھی طالب علم زیر تعلیم نہیں ہے ۔ ان اسکولس کو عارضی طور پر ’ نان آپریشنل ‘ تصور کیا جائے گا ۔ محکمہ کے مطابق ریاست میں اس وقت مجموعی طور پر 2,245 ایسے سرکاری اسکولس ہیں ۔ جہاں کوئی بھی طالب علم موجود نہیں ہے ۔ ان میں سے 2000 سے زائد اسکول محکمہ اسکول ایجوکیشن کے دائرہ اختیار میں آتے ہیں ۔ ان میں 1441 اسکولس ایسے ہیں جہاں نہ طلبہ ہیں اور نہ ہی اساتدہ کی کوئی منظور شدہ پوسٹ جب کہ تقریبا 600 اسکول ایسے ہیں جہاں اساتذہ کی جائیدادیں موجود ہونے کے باوجود کوئی طالب علم نہیں ہے۔ فی الحال 1441 اسکولس کو عارضی طور پر
بند رکھا جائے گا ۔ جب کہ ماباقی 600 اسکولس اور دیگر محکمہ جات کے تحت آنے والے تقریباً 200 زیرو اسکولس کے بارے میں بعد میں فیصلہ کیا جائے گا ۔ محکمہ کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے واضح کیا کہ یہ فیصلہ حتمی نہیںہے ۔ اگر کسی گاوں یا علاقے کے لوگ اپنے بچوں کو دوبارہ اسکول بھیجنے کا مطالبہ کریں گے تو فوری طور پر اسکول کھول دیا جائے گا اور ایک ٹیچر کا بھی تقرر کیا جائے گا ۔ عہدیدار نے یہ بھی یاد دلایا کہ حکومت کی جانب سے حال ہی میں دور دراز اور مضافاتی علاقوں کے عوامی مطالبات کے پیش نظر 200 نئے سرکاری اسکولس قائم کئے گئے ہیں ۔ مرکزی وزارت تعلیم ہر سال UDISE کے تحت اسکولس سے متعلق تفصیلی معلومات حاصل کرتی ہے جن کی بنیاد پر ریاستوں کے پرفارمنس گریڈنگ انڈیکس (PGI) اسکور دیا جاتا ہے ۔ اس اسکور میں اسکولس کی تعداد ، فعال ، اساتذہ ، طلبہ کی تعداد ، زیرو اسکول اور طلبہ و اساتذہ کا تناسب جیسے عوامل شامل ہوتے ہیں ۔ اگر زیرو اسکولس کی تعداد زیادہ ہو تو PGI اسکور متاثر ہوتا ہے ۔ ذرائع کے مطابق یہی وجہ ہے ملک کی بیشتر ریاستیں UDISE کے اعداد و شمار میں زیرو اسکولس کی مکمل تفصیل شامل نہیں کرتی ۔ اس تناظر میں تلنگانہ میں زیرو اسکولس کو UDISE ڈیٹا سے خارج کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ ریاست کا تعلیمی کارکردگی اسکور متاثر نہ ہو ۔2
