تلنگانہ میں 15 جنوری کے بعد کوویڈ کی تیسری لہر کا اندیشہ : سرینواس راؤ

,

   

اومی کرون ویرینٹ مریضوں میں اضافہ ہوگا، لاک ڈاؤن کا فوری امکان نہیں، احتیاط سے بچاؤ ممکن، 13 بیرونی مسافرین میں اومی کرون کی تصدیق باقی
حیدرآباد۔/5ڈسمبر، ( سیاست نیوز) تلنگانہ میں آئندہ ماہ جنوری میں نئے ویرینٹ اومی کرون کے کیسس میں اضافہ کا اندیشہ ہے۔ حکومت اومی کرون ویرینٹ کے کیسس کو چھپانے کی کوشش نہیں کررہی ہے اور عوام کو چاہیئے کہ وہ سخت چوکسی برقرار رکھیں تاکہ کورونا اور نئے ویرینٹ سے مقابلہ کیا جاسکے۔ ڈائرکٹر پبلک ہیلت ڈاکٹر سرینواس راؤ نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ 15 جنوری کے بعد ریاست میں کیسس کی تعداد میں اضافہ کا امکان ہے اور فروری میں بڑی تعداد میں کیسس منظر عام پر آنے کا انہوں نے اندیشہ ظاہر کیا۔ سرینواس راؤ نے کہا کہ عوام کو نئے ویرینٹ سے خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام ملک میں کورونا کی تیسری لہر کے بارے میں اندیشوں کا شکار ہیں جبکہ اس طرح کے کوئی حالات نہیں ہیں۔ انہوں نے آنے والے دنوں میں لاک ڈاؤن کے امکانات کو مسترد کردیا۔ سرینواس راؤ نے کہا کہ کورونا وائرس کی طرح حکومت اومی کرون سے نمٹنے کیلئے پوری طرح تیار ہے۔ کوویڈ کے نئے ویرینٹ اومی کرون سے احتیاطی تدابیر کے ذریعہ بچاؤ ممکن ہے۔ اومی کرون وائرس ڈیلٹا سے 6 گنا زیادہ طاقتور بتایا جاتا ہے۔ جنوبی افریقہ میں کورونا کے کیسس میں اضافہ ہوا ہے۔ 8 تا 16 فیصد کیسس میں اضافہ درج کیا گیا اور نئے کیسس میں 75فیصد اومی کرون وائرس کے متاثرین ہیں۔ سرینواس راؤ نے کہا کہ وائرس کی سنگینی کا پتہ چلانے کیلئے مزید ایک ہفتہ کا وقت لگ سکتا ہے۔ کیسس میں اضافہ اور ہاسپٹل سے رجوع ہونے کے واقعات میں تیزی کے باوجود اموات کا امکان نہیں رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ بیرونی ممالک سے آنے والے افراد کا شمس آباد انٹر نیشنل ایر پورٹ پر ٹسٹ کیا جارہا ہے۔ اومی کرون سے متاثرہ ممالک سے آنے والے 979 افراد کا معائنہ کیا گیا جن میں سے 13 پازیٹیو پائے گئے انہیں کورنٹائن میں علاج کیا جارہا ہے۔ کوویڈ پازیٹو 13 افراد میں اومی کرون کی موجودگی کا اندرون دو یوم پتہ چلے گا۔ سرینواس راؤ نے کہاکہ ریاست میں کورونا قواعد پر عمل آوری میں سختی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ کوویڈ قواعد میں عوام کو حصہ دار بننا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ دو ماہ میں ملک میں کورونا کیسس میں اضافہ ہوگا۔ ملک میں ابھی تک اومی کرون کے 5 کیسس منظر عام پر آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کوویڈ قواعد پر عمل آوری کے ذریعہ ہم خود اپنا تحفظ کرسکتے ہیں اور کورونا کی امکانی تیسری لہر سے بچا جاسکتا ہے۔ حکومت نے سرکاری دواخانوں میں طبی عملے اور انفرااسٹرکچر کی فراہمی کے ذریعہ کورونا سے نمٹنے کی تیاری کرلی ہے لہذا عوام کو خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں۔ سرینواس راؤ نے کہا کہ اومی کرون سے متاثرہ افراد میں کوئی واضح علامات دکھائی نہیں دے رہی ہیں۔ اومی کرون کیسس کے پیش نظر ٹیکہ اندازی کی مہم میں شدت پیدا کی گئی ہے۔ ہفتہ کے دن صرف ایک دن میں 3.7 لاکھ ویکسین کی خوراک دی گئی۔ ریاست میں 92 فیصد افراد میں کورونا کی پہلی خوراک دی جاچکی ہے جبکہ 48 فیصد افراد کو دونوں خوراک دی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ 31 ڈسمبر تک صد فیصد ٹیکہ اندازی کا نشانہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کیسوں کی حقیقی تعداد کو چھپانے کی اطلاعات بے بنیاد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وائرس سے زیادہ خطرناک جھوٹی خبریں ہیں۔ ایسی خبروں سے عوام میں تشویش پائی جاتی ہے۔ سرینواس راؤ نے تہواروں اور تقاریب کے سلسلہ میں عوام کو چوکسی کا مشورہ دیا۔ر